جموں و کشمیر میں منشیات کی لت کے شکار افراد میں 90 فی صد کی عمریں 17 تا 33 برس پائی گئی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ نوجوان طبقہ اس لت سے زیادہ متاثر ہے۔ یہ اعداد و شمار چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار کے ساتھ منعقد ہوئے اجلاس میں انتظامیہ کی جانب سے جاری کیا گیا۔
طبی نفسیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ شورش زدہ کشمیر میں ناسازگار حالات اور بڑھتی بے روزگاری سے منشیات کا استعمال زیادہ ہورہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گذشتہ تیس برسوں سے چلے آرہے ناسازگار حالات بھی منشیات کے کاروبار میں اضافہ کی وجہ ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے پولس نے متعدد افراد کو ایل او سی کے قریبی اضلاع کپواڑہ اور بارہمولہ میں منشیات کی اسمگلنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملک کی دیگر ریاستوں کو بھی وادی سے ہی منشیات کی سپلائی ہوتی ہے جب کہ کچھ فیصد حصہ یہاں بھی سربراہ کیا جاتا ہے جس سے نوجوان اس لت کے شکار ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
چیف سیکریٹری ارون کمار کو اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس (اے این ٹی ایف) کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں بتایا گیا کہ خشخاش اور چرس کی پیداوار جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر ہوتی ہے جس کو روکنے کے لیے اے این ٹی ایف نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ایے این ٹی ایف کو ان علاقوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جہاں جہاں منشیات کی پیداوار کی جارہی ہے تاکہ اسے ختم کیا جاسکے۔ منشیات کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف پولیس کی جانب سے سخت کاروائی کی جارہی ہے۔