ETV Bharat / city

ریاست میں آر ٹی آئی کے 15 برس بعد بھی دشواریاں - kashmir

جمو ں و کشمیر میں حق اطلاعات قانون (آر ٹی آئی) کے آج پندرہ برس مکمل ہوگئے اور اس ضمن میں سرینگر میں جموں کشمیر آر ٹی آئی مومنٹ نے کشمیر یونیورسٹی میں ایک تقریب منعقد کی۔

ss
author img

By

Published : Mar 20, 2019, 8:30 PM IST

تقریب کے اختتام پر ریاست کے انفارمیشن کمیشن کے ممبر محمد اشرف میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ حق اطلاعات قانون ایک فعال قانون بنتا جا رہا ہے۔

آر ٹی آئی

انہوں نے کہا کہ اس قانون کو لاگو کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہی۔

دشواریوں کی وضاحت کرتے ہوئے اشرف میر نے کہا لوگوں میں اس قانون کے تئیں کم واقفیت ہے اور سرکاری افسر راز داری کے پرانے خیالات سے باہر نہیں آرہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری دفاتر میں ریکارڈ کی منیجمنٹ اور ڈیجیٹائزیشن میں بھی کمی ہے۔

جموں کشمیر آر ٹی آئی مومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر شیخ غلام رسول نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا حق اطلاعات قانون لاگو کرنے سے سرکاری 'بند دروازہ کھل گیا'۔

انہوں نے کہا عام لوگ سرکار کے متعلق اس قانون کے ذریعے جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔

تاہم انہوں نے کہا کہ 15 برس کے بعد بھی سرکار کی طرف سے اس قانون کو نافذ کرنے میں رکاوٹیں لائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکار حق اطلاعات قانون کے سیکشن 4 کو لاگو کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں اور نہ ہی عوام میں اس قانون کے متعلق جانکاری کے پروگرام کرا رہی ہے۔

تقریب کے اختتام پر ریاست کے انفارمیشن کمیشن کے ممبر محمد اشرف میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ حق اطلاعات قانون ایک فعال قانون بنتا جا رہا ہے۔

آر ٹی آئی

انہوں نے کہا کہ اس قانون کو لاگو کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہی۔

دشواریوں کی وضاحت کرتے ہوئے اشرف میر نے کہا لوگوں میں اس قانون کے تئیں کم واقفیت ہے اور سرکاری افسر راز داری کے پرانے خیالات سے باہر نہیں آرہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری دفاتر میں ریکارڈ کی منیجمنٹ اور ڈیجیٹائزیشن میں بھی کمی ہے۔

جموں کشمیر آر ٹی آئی مومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر شیخ غلام رسول نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا حق اطلاعات قانون لاگو کرنے سے سرکاری 'بند دروازہ کھل گیا'۔

انہوں نے کہا عام لوگ سرکار کے متعلق اس قانون کے ذریعے جانکاری حاصل کر سکتے ہیں۔

تاہم انہوں نے کہا کہ 15 برس کے بعد بھی سرکار کی طرف سے اس قانون کو نافذ کرنے میں رکاوٹیں لائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرکار حق اطلاعات قانون کے سیکشن 4 کو لاگو کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں اور نہ ہی عوام میں اس قانون کے متعلق جانکاری کے پروگرام کرا رہی ہے۔

Intro:جمو ں و کشمیر میں حق اطلاعات قانون (آر ٹی آئی) کے آج پندرہ برس مکمل ہوگئے اور اس ضمن میں سرینگر میں جموں کشمیر آر ٹی آی مئومنٹ نے کشمیر یونیورسٹی میں ایک تقریب منعقد کی۔



Body:تقریب کے اختتام پر ریاست کے انفارفیشن کمیشن کے ممبر محمد اشرف میر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ حق اطلاعات قانون ایک فعال قانون بنتا جا رہا ہے۔

البتہ انہوں نے کہا کہا کہ اس قانون کو لاگو کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہی۔

دشواریوں کی وضاحت کرتے ہوئے اشرف میر میں نے کہا لوگوں میں اس قانون کے تئیں کم واقفیت ہے اور سرکاری افسر راضداری کے پرانے خیالات سے باہر نہیں آرہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری دفاتر میں ریکارڈ کی منیجمنٹ اور ڈیجیٹازیشن میں بھی کمی ہے۔

جموں کشمیر آر ٹی آئی مئومنٹ کے چئرمین ڈاکٹر شیخ غلام رسول نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا حق اطلاعات قانون لاگو کرنے سے سرکاری "بند دروازہ کھل گیا"۔

انہوں نے کہا عام لوگ سرکار کے متعلق اس قانون کے ذریعے خانکاری حاصل ک سکتے ہیں اور سرکاری انتظام میں کچھ سدھار ایا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ 15 برس کے بعد بھی سرکار کی طرف سے اس قانون کو نافظ کرنے میں رکاوٹیں لائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکار حق اطلاعات قانون کے سیکشن 4 کو لاگو کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں اور نہ ہی عوام میں اس قانون کے متعلق جانکاری کے پروگرام کر رہی ہے۔


Conclusion:Byte 1:: Muhammad Ashraf Mir, State Information Commissioner

Byte 2:: Dr Sheikh Ghulam Rasool, Chairman JK RTI Movement
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.