ETV Bharat / city

Jamia Masjid Sloganeering: جامع مسجد سرینگر میں نعرہ بازی کرنے کے سلسلے میں 13 افراد گرفتار

جموں و کشمیر پولیس نے ہفتہ کے روز تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد نعرے بازی میں ملوث 13 ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرنے کے لیے ڈوزیرز تیار کیے جا رہے ہیں۔Jamia Masjid Sloganeering

Jamia Masjid Sloganeering: 13 persons arrested for ‘sedition’, being booked under PSA: Police
جامع مسجد سرینگر میں نعرہ بازی کرنے کے سلسلے میں 13 افراد گرفتار
author img

By

Published : Apr 9, 2022, 4:57 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر پولیس نے ہفتہ کے روز تاریخی جامع مسجد سرینگر میں گذشتہ روز نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد نعرہ بازی کرنے کے سلسلے میں 13 نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق ملزمین کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کرنے کے لئے ڈوزیرز تیار کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ گذشتہ روز جامع مسجد سرینگر میں لوگوں کی بھاری تعداد نے نماز جمعہ ادا کی اور نماز کی ادائیگی کے بعد تقریباً ایک درجن لوگوں نے ملک مخالف اور اشتعال انگیز نعرہ بازی شروع کی اور اس نعرہ بازی میں مزید کچھ لوگ شامل ہوگئے جب کہ باقی لوگ دور ہی رہے۔

جامع مسجد سرینگر میں نعرہ بازی کرنے کے سلسلے میں 13 افراد گرفتار

انہوں نے کہا کہ 'اس دوران نعرہ بازی کرنے والے افراد اور جامع مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کے رضاکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس سے مسجد میں ہنگامہ آرائی کی صورتحال پیدا ہوئی اور طرفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں'۔ پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بعد میں نعرہ لگانے والوں کو مسجد سے باہر نکالا گیا لیکن گیٹ سے باہر آنے کے باوجود ان میں سے ایک درجن لوگوں نے دوسرے لوگوں کو بھی نعرہ لگانے کے لیے بھڑکانے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام ہوگئے‘۔ پولیس کو دیکھتے ہی یہ لوگ موقع سے بھاگ گئے۔

اس سلسلے میں نوہٹہ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر نمبر 16/2022 کے تحت آئی پی سی کی دفعہ 124A اور 447 کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔ موصوف ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران ملزمین کی شناخت معلوم کرنے کے لبے مختلف تکینکی وسائل کو استعمال کیا گیا اور اس سلسلے میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’اس دوران پہلے نعرہ بازی کرانے کے لیے مرکزی رول ادا کرنے والے دو افراد بشارت نبی بٹ ولد غلام نبی بٹ ساکن حول نوہٹہ اور عمر منظور شیخ ولد مرحوم منظور احمد شیخ ساکن بہاؤالدین صاحب نوہٹہ کو گرفتار کیا گیا اور اس کے بعد باقی گیارہ ملزمین کی گرفتاری عمل میں لائی گئی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مزید مشکوک افراد کی پوچھ تاچھ کی جارہی ہے اور ان کو اس جرم میں ملوث پائے جانے کے بعد باقاعدہ گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس ترجمان نے کہا کہ ان تمام ملزمان کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کرنے کے لیے ڈوزیرز تیار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ملزمین کو عسکریت پسند تنظیموں کے پاکستانی ہینڈلرس نے جامع مسجد میں لوگوں کو اشتعال دے کر نماز جمعہ میں رخنہ ڈالنے اور امن و قانون کی صورتحال در برہم کرنے کے لیے ہدایات دی تھیں‘۔

مزید پڑھیں:

دریں اثنا، سرینگر پولیس نے تمام شہریوں کو مطلع کیا کہ امن میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو بہت سنجیدگی سے دیکھا جائے گا، اور اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانون کی دفعات کے تحت سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہےکہ مذہبی مقامات کو ملک مخالف سرگرمیوں اور عسکری ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ والدین کو بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی صحبت پر نظر رکھیں، ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے کیریئر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سرینگر: جموں و کشمیر پولیس نے ہفتہ کے روز تاریخی جامع مسجد سرینگر میں گذشتہ روز نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد نعرہ بازی کرنے کے سلسلے میں 13 نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ پولیس کے مطابق ملزمین کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کرنے کے لئے ڈوزیرز تیار کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ گذشتہ روز جامع مسجد سرینگر میں لوگوں کی بھاری تعداد نے نماز جمعہ ادا کی اور نماز کی ادائیگی کے بعد تقریباً ایک درجن لوگوں نے ملک مخالف اور اشتعال انگیز نعرہ بازی شروع کی اور اس نعرہ بازی میں مزید کچھ لوگ شامل ہوگئے جب کہ باقی لوگ دور ہی رہے۔

جامع مسجد سرینگر میں نعرہ بازی کرنے کے سلسلے میں 13 افراد گرفتار

انہوں نے کہا کہ 'اس دوران نعرہ بازی کرنے والے افراد اور جامع مسجد کی انتظامیہ کمیٹی کے رضاکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس سے مسجد میں ہنگامہ آرائی کی صورتحال پیدا ہوئی اور طرفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں'۔ پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ ’بعد میں نعرہ لگانے والوں کو مسجد سے باہر نکالا گیا لیکن گیٹ سے باہر آنے کے باوجود ان میں سے ایک درجن لوگوں نے دوسرے لوگوں کو بھی نعرہ لگانے کے لیے بھڑکانے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام ہوگئے‘۔ پولیس کو دیکھتے ہی یہ لوگ موقع سے بھاگ گئے۔

اس سلسلے میں نوہٹہ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر نمبر 16/2022 کے تحت آئی پی سی کی دفعہ 124A اور 447 کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔ موصوف ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران ملزمین کی شناخت معلوم کرنے کے لبے مختلف تکینکی وسائل کو استعمال کیا گیا اور اس سلسلے میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’اس دوران پہلے نعرہ بازی کرانے کے لیے مرکزی رول ادا کرنے والے دو افراد بشارت نبی بٹ ولد غلام نبی بٹ ساکن حول نوہٹہ اور عمر منظور شیخ ولد مرحوم منظور احمد شیخ ساکن بہاؤالدین صاحب نوہٹہ کو گرفتار کیا گیا اور اس کے بعد باقی گیارہ ملزمین کی گرفتاری عمل میں لائی گئی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مزید مشکوک افراد کی پوچھ تاچھ کی جارہی ہے اور ان کو اس جرم میں ملوث پائے جانے کے بعد باقاعدہ گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس ترجمان نے کہا کہ ان تمام ملزمان کو پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کرنے کے لیے ڈوزیرز تیار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ابتدائی تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ملزمین کو عسکریت پسند تنظیموں کے پاکستانی ہینڈلرس نے جامع مسجد میں لوگوں کو اشتعال دے کر نماز جمعہ میں رخنہ ڈالنے اور امن و قانون کی صورتحال در برہم کرنے کے لیے ہدایات دی تھیں‘۔

مزید پڑھیں:

دریں اثنا، سرینگر پولیس نے تمام شہریوں کو مطلع کیا کہ امن میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو بہت سنجیدگی سے دیکھا جائے گا، اور اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانون کی دفعات کے تحت سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہےکہ مذہبی مقامات کو ملک مخالف سرگرمیوں اور عسکری ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ والدین کو بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی صحبت پر نظر رکھیں، ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے کیریئر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.