پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے حاجی بل کاکاپورہ علاقے میں اپر پرائمری اسکول تین کمروں پر مشتمل تھا جس کو سال 2003 میں اپ گریڈ کرکے مڈل اسکول بنایا گیا، اس اسکول میں طلبہ کی تعداد قابل ذکر تھی جس کے پیش نظر اسے مڈل اسکول بنا دیا گیا۔ تاہم اس اسکول کے لئے عمارت نہیں تھی اور محض تین ہی کمروں درس و تدریس کا کام چل رہا تھا۔
اس ضمن میں زونل ایجوکیشن آفیسر غلام رسول نے نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کو محمکہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کے ساتھ ساتھ ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ کی نوٹس میں لایا جس کے بعد انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے اسکول کے لئے علاقے میں 10 کنال سرکاری اراضی کی نشان دہی کرکے اس اراضی کو اسکول کے نام منتقل کردیا۔ اس کے لیے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ ٹیچرس فورم نے زونل ایجوکیشن آفیسر کی حوصلہ افزائی کی اور ضلع انتظامیہ کا بھی شکریہ ادا کیا۔
اس تعلق سے عبدالرشید نے بات کرتے ہوئے کہا اب ہمارے یہاں اسکول کی عمارت تعمیر ہوگی اور ہمارے بچے علاقے میں ہی تعلیم حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے کہا اس سے قبل یہ اسکول تین کمروں میں ہی چلایا جارہا تھا۔
اس سلسلے میں ٹیچرس فورم کے ایک عہدیدار نے کہا کہ 'اس اسکول میں کافی مشکلات تھی جس کے بعد زونل ایجوکیشن آفیسر کی جدوجہد سے اس اسکول کے لئے زمین الاٹ ہوئی۔ انہوں نے محمکہ تعلیم کے افسران کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر انہوں نے زونل ایجوکیشن آفیسر غلام رسول کی عزت افزائی کی۔
اس سلسلے میں زونل ایجوکیشن آفیسر غلام رسول نے کہا کہ 'میں نے اس مسئلہ کو انتظامیہ کی نوٹس میں لایا اور انہوں نے اسکول کے لیے 10 کنال سرکاری اراضی فراہم کی جس کے لیے ہم ضلع انتظامیہ کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب اس علاقے میں جلدی ہی اسکولی عمارت تعمیر کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے تاکہ علاقے کے بچوں کو یہیں تعلیم مل سکے۔