جمعہ کو سری گنگا نگر کے پدم پور میں ریاستی کانگریس کمیٹی کے زیر اہتمام کسان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کسانوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے منظور شدہ تینوں زرعی قوانین کو واپس لے لیں تو ملک آگے بڑھے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے ذریعہ شروع کی گئی یہ تحریک آنے والے وقت میں دوسرے شہروں میں بھی پھیل جائے گی، لہذا ’’وزیر اعظم کو کسانوں کی بات سننی چاہئے۔‘‘
رال گاندھی کے مطابق گزشتہ کل انہوں نے پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران شہید ہونے والے کسانوں کے لئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کی اپیل کی تھی۔ تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس کی حمایت کی اور وہ دو منٹ خاموشی کے لئے کھڑے رہے، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک بھی رکن پارلیمنٹ یا وزیر نے ان کی حمایت نہیں کی اور خاموشی کے لئے کھڑے نہیں ہوئے۔
مزید پڑھیں؛ 'وزیراعظم مودی نے بھارت کی زمین چین کو دے دی'
گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی وہ ’’پہلے یہ تینوں زرعی بل واپس لیں اور پھر کسانوں سے بات کریں۔‘‘ انہوں نے متنبہ کیا کہ ’’اگر زرعی قانون واپس نہیں لیا گیا تو آنے والے وقت میں کسان اپنی طاقت دکھا دیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کے کسانوں کے سامنے انگریز نہیں ٹک پائے تو نریندر مودی کون ہیں۔‘‘
جلسہ عام سے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا، ریاستی کانگریس انچارج اجے ماکن نے بھی خطاب کیا۔ پروگرام میں سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ اور دیگر ریاستی سطح کے رہنما موجود تھے۔