ریاست ہماچل پردیش میں عام دیوالی سے ہٹ کر بوڑھی دیوالی منائی جاتی ہے، عام روش سے ہٹ کر ہماچل پردیش میں کچھ تہوار ایسے ہوتے ہیں جو پورے بھارت میں نہیں ہوتے، ان ہی میں سے ایک بوڑھی دیوالی بھی ہے
وہاں کے لوگوں کا ماننا ہے کہ ہماچل کے گریپار علاقے میں بھگوان رام کے ایودھیا پہنچنے کی خبر ایک مہینہ کی دیری سے پہنچی تھی، اس وجہ سے یہاں کے افراد ایک مہینہ بعد دیوالی کی رسم و رواج کو انجام دیتے ہیں۔
بوڑھی دیوالی کے موقعے پر دیہی علاقے کے افراد اپنی بہن، بیٹیوں کو خاص طور پر دعوت دیتے ہیں، جہاں خصوصی کھانوں کا انتظام ہوتا ہے، جس میں سوکھا موڑا، چڑوا، شاکولی، اور اکھروٹ بانٹ کر تہوار کی مبارکباد دیتے ہیں۔
ساتھ ہی مقامی افراد خصوصی لمبر رقص کے ساتھ مشال یاترا نکالتے ہیں اور کچھ گاؤں میں ہارول گیتوں کی تال پر بڑھیچو رقص کر دیو رواج کو پیش کیا جاتا ہے۔
![Himachal Pradesh's unique 'old Diwali'](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/4223391_story1-1.jpg)
بوڑھی دیوالی گریپار علاقے کی 125 پنچایتوں میں ہر برس جوش و جذبے اور روایتی طریقے سے منائی جاتی ہے۔ آدھی رات کو ہاتھوں میں مشال لے کر اس بڑے تہوار کا آغاز کیا جاتا ہے، اور یہ ایک ہفتے تک جاری رہتا ہے۔
ایسی صورتحال میں ، یہ کہا جاسکتا ہے کہ جدیدیت کے دور میں ، ضلع سرمور کے علاقے گریپار عوام نے اپنی قدیم روایات کو بخوبی محفوظ کیا ہے۔ ان روایات کو باقی رکھنے سے لوگوں میں باہمی بھائی چارہ کے ساتھ تعاون کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ ان روایات کو برقرار رکھنے سے ہماچل کی پرانی ثقافت کے تحفظ کو بھی تقویت ملتی ہے۔