اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اس نے تمام معلومات حاصل کرنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا۔
نوجوان بیٹے کی موت کے صدمے سے نڈھال خاتون نے پَشتو زبان میں کہا کہ موت برحق ہے، اللہ کی امانت تھی اس نے واپس لے لی، دیر شام نوجوان کی دیوبند میں تدفین عمل میں آئی۔
تفصیلات کے مطابق سات جنوری کو افغانستان کے باشندہ سعید علی کی اہلیہ نقیبہ اپنے 21 سالہ بیٹے عصمت اللہ نیازی کے ساتھ دیوبند آئی تھیں۔
اُسی وقت سے وہ دارالعلوم کے قریب واقع تاجدار منزل میں ایک کمرہ کرائے پر لے کر مقیم تھے، گذشتہ دیر شام عصمت اللہ غسل کرنے کی غرض سے باتھروم گیا تھا، لیکن ڈیڑھ گھنٹے کا عرصہ بیت جانے کے بعد بھی جب وہ باہر نہیں آیا تو برابر کے کمرے میں رہنے والے ایک نوجوان نے باتھروم کا دروازہ کافی دیر تک کھٹکھٹایا، لیکن جب کوئی جواب نہیں ملا تو تاجدار منزل کے منیجر کو اس کی اطلاع دی گئی، اس کے بعد بلڈنگ کے مالک اور منیجر محمد سلیم کے ذریعہ دروازہ توڑنے پر معلوم ہوا کہ پانی بہہ رہا ہے لیکن نوجوان نیم مردہ حالت میں فرش پر پڑا ہواہے، نوجوان کی اس حالت کو دیکھ کر ڈاکٹر کو بلایاگیا، لیکن ڈاکٹر نے معائنہ کرنے کے بعد نواجون کو مردہ قرار دے دیا۔
بتایا گیا کہ باتھروم میں آکسیجن کی کمی کے سبب ہارٹ اٹیک سے نوجوان کی موت ہوئی ہے۔ افغانی نوجوان کی اچانک موت کی خبر علاقہ میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔
اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور اس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تمام تفصیلات یکجا کیں اور پنچ نامہ بھرنے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ضلع اسپتال بھیج دیا۔
پولیس اور تاجدار منزل کے منیجر نے عصمت اللہ نیازی کی والدہ سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن اس کی پشتو زبان بولنے کی وجہ سے جب پولیس اور وہاں موجود لوگوں کی سمجھ میں کچھ نہیں آیا تو دیوبند میں رہائش پزیر افغانی طلبہ کو بلایا گیا اور متاثرہ خاتون سے بات کی گئی۔
بات چیت کے دوران نقیبہ سعید نے بتایا کہ ان کا ایک بیٹا دہلی کے ایک اسپتال میں ملازم ہے، انہوں نے بتایا کہ وہ افغانستان سے دو سال کے لیے اپنے بیٹے کے پاس آئی تھیں، خاتون کے مطابق بیٹے کو تکمیلِ کلام پاک کا ذوق اُسے دیوبند لے آیا، جس کے بعد آج یہ حادثہ ہوگیا۔
دیوبند کے کوتوالی انچارج یگیہ دت شرما نے بتایا کہ غیر ملکی ہونے کے سبب کئی قانونی دستاویزات مکمل کرنا اور پوسٹ مارٹم کرانا لازمی ہے، انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی اصل وجہ معلوم ہوپائے گی، انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کو اہلِ خانہ کے سپرد کردیا جائے گا۔
دیر شام دیوبند کے ایک قبرستان میں متوفی نوجوان کو سپرد خاک کردیاگیا۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کے مطابق نوجوان کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے۔