ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں سماج وادی پارٹی کارکنان و رہنماؤن کی جانب سے کسانوں کی حمایت مین مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے اس قوانین کی مخالفت میں آواز بلند کر رہے ہیں۔
ریاستی حکومت کسانوں کی حمایت میں اٹھنے والی ہر آواز کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ بھی دے رہی ہے ساتھ میں سیاسی رہنماؤں کو نظر بند کرنے اور انہیں پولیس حراست میں لیے جانے کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔ ان سب کے باوجود سیاسی رہنما کسانوں کی حمایت کر رہے ہیں اور ریاستی حکومت کی جانب سے کی جانے والی اس کارروائی کی شدید مخالفت کر رہے ہیں۔
ملک بھر میں چل رہے کسانوں کے احتجاج و سھرنے میں خاص طور پر سماجواد ی پارٹی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے اور کسانوں کی بھرپور حمایت کررہی ہے،ضلع ہیڈ کوارٹر کا گھیراؤ کرنے کی تحریک میں شرکت کرتے ہوئے دھرنے کے مقام پر پہنچ کر سماجوادی پارٹی کارکنان نے دھرنا دیا۔مرکز اور ریاستی حکومت کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی اتنا ہی نہیں مرکزی حکومت کو کسان مخالف حکومت بتاتے ہوئے چوڑیاں دکھائیں۔
واضح ہوکہ سماجوادی پارٹی کارکنان نے کسانوں کو حمایت دیتے ہوئے دھرنے کے مقام پر دھرنا دیا،ساتھ ہی انہوں نے کہاکہ ہم جو چوڑیاں لائے ہیں وہ میمورنڈم کے ساتھ حکومت کو بھیجی جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ اگر کسان مخالف قوانین کوواپس نہیں لیاگیا تو مرکزی حکومت چوڑیاں پہن لے،سماجوادی پارٹی کے کارکنان کسانوں کے ساتھ ہیں اور سڑکوں سے لے کر جیلوں تک ان کا ساتھ دینے کاکام کرینگے۔
مزید پڑھیں: زرعی قوانین کے خلاف جونپور میں بھی آواز بلند
ادھر دھرنے کے مد نظر کلکٹریٹ آفس پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی گئی تھی اور سہارنپور اسمبلی رکن سمیت سماجوادی پارٹی کے بڑے رہنماؤں کو ان کے گھروں میں ہی نظر بندکردیا گیا تھا۔