ملک بھر میں کسان مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرانے کے لیے ضد پر اڑے ہیں اور پورے ملک میں احتجاج کر رہے ہیں۔ مختلف اضلاع کے کسان اپنی اپنی ریاستوں کے ضلع ہیڈ کوارٹر کا گھیراؤ کرکے احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔
ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں بھی بھارتیہ کسان یونین سے تعلق رکھنے والے کسانوں نے کلکٹریٹ احاطہ پہنچ کر ضلع مجسٹریٹ کا گھیراؤ کیا اور نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کے لئے ایک میمورنڈم ضلع مجسٹریٹ کو سونپا۔
جب کہ کسان یونین کے سہارنپور شہر صدر مکیش تومر نے اس قانون کی مخالفت میں بھوک ہڑتال کا اعلان کرکے اس تحریک میں جوش بھردیا ہے۔ قبل ازیں بھارتیہ کسان یونین کے کسان گاندھی پارک میں جمع ہوئے اور وہاں سے نعرے بازی کرتے ہوئے کلکٹریٹ احاطہ پہنچے، کسانوں کا مطالبہ ہے کہ اگر اس کالے قانون کو جلد واپس نہیں لیاگیا تو کسان دہلی کے لئے کوچ کریں گے۔
کسانوں نے حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ' اگر حکومت اپنی ضد پر اڑی رہی تو حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا کام کسان کرے گا۔ اس دوران کسانوں کو روکنے کے لئے پولیس انتظامیہ ناکام رہی، کسانوں نے انتظامیہ کو اپنی طاقت کا بھی احساس کرادیا۔ بھارتیہ کسان یونین شہر صدر مکیش تومر نے کہا کہ اس کالے قانون کی واپسی تک کسان پیچھے ہٹنے والے نہیں۔
مزید پڑھیں: کسانوں کی حمایت میں سماج وادی پارٹی کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ یونین کی ہدایت پر پوری طاقت سے اس تحریک کو جاری رکھا جائے گا۔ کسانوں کے گھیراؤ کے پیش نظر پولیس انتظامیہ نے چاروں طرف فورس کا نظم کیا ہوا تھا، پولیس نے کسانو ں کو کلکٹریٹ احاطے میں پہنچنے سے روکنے کے لئے پوری کوششیں کی لیکن وہ ناکام ثابت ہوئیں۔