ETV Bharat / city

شہید کی آخری رسومات ادا کی گئی - شہید رنجیت سنگھ

ضلع سہارنپور کے گنگوہ اسمبلی حلقہ کے گاؤں برہمن ماجرا کے شہید رنجیت سنگھ کے جسد خاکی کو ان کے آبائی گاؤں برہمن ماجرا لایا گیا، جہاں ان کے  بھائی دیپک نے شہید کی آخری رسومات کو ادا کیں۔

The brother performed the last rites of the martyr
بھائی نے شہید کی آخری رسومات کو ادا کیا
author img

By

Published : May 29, 2020, 11:27 PM IST

ریاست اترپردیش میں ضلع سہارنپور کے برہمن ماجرا گاؤں کے لعل رنجیت سنگھ گذشتہ روز اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے شہید ہو گئے، ان کے جسد خاکی کو ان کے آبائی گاؤں برہمن ماجرا لایا گیا، جہاں انکے بھائی دیپک نے شہید کی آخری رسومات کو ادا کیں۔

رنجیت کی آخری رسومات کے وقت لوگوں نے بھارت زندہ آباد کے نعرے لگائے اور جب تک سورج اور چاند رہے گا تب تک رنجیت کا نام رہے گا جیسےنعرے بلند کیے۔

بھائی نے شہید کی آخری رسومات کو ادا کیا

شہید کی لاش کو گنگوہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی کیرت سنگھ نے بھی کاندھا دیا۔

52ویں آرم رجمنٹ میں نائب صوبیدار ہری سنگھ نے شہید رنجیت سنگھ کے لواحقین کو 2 لاکھ 85 ہزار روپے کی مالی تعاون کا چیک دیا۔

انتظامیہ کی جانب سے ایس ڈی ایم پی ایس رانا ، سی او یتندر نگر ، تھانہ انچارج نریش سنگھ بھی موجود تھے لیکن کسی نے بھی شہید کے اہل خانہ کی مدد کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا۔

اس موقع پر ڈی ایم اکھلیش سنگھ اور ایس ایس پی دنیش کمار کی عدم موجودگی بھی زیر بحث ر ہی۔ عوامی نمائندوں میں بی جے پی کے ایم ایل اے کیرت سنگھ ، سابق ایم ایل اے مہی پال سنگھ ماجرا ، ضلع پنچایت ممبر سندیپ چودھری ، ضلع کوآپریٹو بینک کے ڈائریکٹر چودھری راج سنگھ ماجرہ شامل تھے۔

ضلع میں آیوش وزیر ڈاکٹر دھرم سنگھ سینی،کیرانہ کے رکن پارلیمنٹ پردیپ چودھری، وزیر مملکت جسونت سینی بھی شہید کی آخری رسومات میں شامل نہیں ہویے۔

شہید کے والد اوسم سنگھ نے بتایا کہ میرا بیٹا 3 سال قبل ہی فوج میں شامل ہوا تھا لیکن مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے جس نے اپنے ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے چھوٹے بیٹے دیپک کو بھی فوج میں بھیجیں گے تاکہ وہ بھی ملک کی خدمت کرسکے۔

واضح رہے کہ شہید رنجیت سنگھ فیروز پور، پنجاب میں 52 ویں آرم رجمنٹ میں تعینات تھا اور کچھ روز قبل گاڑیوں کے مینٹینس کے دوران ہوئے حادثے میں رنجیت شدید طور سے زخمی ہوگیا تھا جس کے بعد رنجیت کو فوری طور پر آرمی ہسپتال فیروز پور میں داخل کرایا، جہاں دو دن کی جدو جہد کے بعد رنجیت کی موت ہو گئی۔

ریاست اترپردیش میں ضلع سہارنپور کے برہمن ماجرا گاؤں کے لعل رنجیت سنگھ گذشتہ روز اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے شہید ہو گئے، ان کے جسد خاکی کو ان کے آبائی گاؤں برہمن ماجرا لایا گیا، جہاں انکے بھائی دیپک نے شہید کی آخری رسومات کو ادا کیں۔

رنجیت کی آخری رسومات کے وقت لوگوں نے بھارت زندہ آباد کے نعرے لگائے اور جب تک سورج اور چاند رہے گا تب تک رنجیت کا نام رہے گا جیسےنعرے بلند کیے۔

بھائی نے شہید کی آخری رسومات کو ادا کیا

شہید کی لاش کو گنگوہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی کیرت سنگھ نے بھی کاندھا دیا۔

52ویں آرم رجمنٹ میں نائب صوبیدار ہری سنگھ نے شہید رنجیت سنگھ کے لواحقین کو 2 لاکھ 85 ہزار روپے کی مالی تعاون کا چیک دیا۔

انتظامیہ کی جانب سے ایس ڈی ایم پی ایس رانا ، سی او یتندر نگر ، تھانہ انچارج نریش سنگھ بھی موجود تھے لیکن کسی نے بھی شہید کے اہل خانہ کی مدد کے لیے کوئی اعلان نہیں کیا۔

اس موقع پر ڈی ایم اکھلیش سنگھ اور ایس ایس پی دنیش کمار کی عدم موجودگی بھی زیر بحث ر ہی۔ عوامی نمائندوں میں بی جے پی کے ایم ایل اے کیرت سنگھ ، سابق ایم ایل اے مہی پال سنگھ ماجرا ، ضلع پنچایت ممبر سندیپ چودھری ، ضلع کوآپریٹو بینک کے ڈائریکٹر چودھری راج سنگھ ماجرہ شامل تھے۔

ضلع میں آیوش وزیر ڈاکٹر دھرم سنگھ سینی،کیرانہ کے رکن پارلیمنٹ پردیپ چودھری، وزیر مملکت جسونت سینی بھی شہید کی آخری رسومات میں شامل نہیں ہویے۔

شہید کے والد اوسم سنگھ نے بتایا کہ میرا بیٹا 3 سال قبل ہی فوج میں شامل ہوا تھا لیکن مجھے اپنے بیٹے پر فخر ہے جس نے اپنے ملک کے لیے اپنی جان کی قربانی دی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے چھوٹے بیٹے دیپک کو بھی فوج میں بھیجیں گے تاکہ وہ بھی ملک کی خدمت کرسکے۔

واضح رہے کہ شہید رنجیت سنگھ فیروز پور، پنجاب میں 52 ویں آرم رجمنٹ میں تعینات تھا اور کچھ روز قبل گاڑیوں کے مینٹینس کے دوران ہوئے حادثے میں رنجیت شدید طور سے زخمی ہوگیا تھا جس کے بعد رنجیت کو فوری طور پر آرمی ہسپتال فیروز پور میں داخل کرایا، جہاں دو دن کی جدو جہد کے بعد رنجیت کی موت ہو گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.