اتحاد علماء ہند دیوبند کے نائب صدر مفتی اسعد قاسمی نے کہا کہ بابری مسجد کیس میں جس طرح سے سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا ہے، اس کے بعد مسلم تنظیموں نے اعلان کیا کہ ہم پھر سے نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں داخل کریں گے، لیکن کچھ ملی تنظیمیں اس کے حق میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے اس میں گندی سیاست کررہے ہیں۔ ان کا مذہب سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے ہند نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ ہم نظرثانی کی درخواست دائر کریں گے اور مسلم پرسنل لا بورڈ نے پہلے بھی کہا ہےاور جیسا کہ معلوم ہے سنی وقف بورڈ نے اس کی تردید کی ہے کہ ہمیں دوبارہ پٹیشن دائر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اتحاد کے ساتھ دوبارہ عرضی داخل کریں گے تو کامیابی مل سکتی ہے۔ اور اگر دو فرقوں میں بٹے رہے تو عرضی داخل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو خود کو شہرت حاصل کرنے کے لیے میڈیا میں طرح طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔ وہ گندی سیاست کررہے ہیں، ایسے لوگوں کو اللہ سے ڈرنا چاہیے کہ یہ ملت کا اور مسجد کا مسئلہ ہے، یہ سیاست کرنے کا وقت نہیں ہے۔
غورطلب ہے کہ رواں ماہ 17 نومبر کو مسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا تھا کہ ریویو پٹیشن داخل کی جائے گی۔ وہیں 26 نومبر کو سنی وقف بورڈ کی میٹنگ میں طے ہوا تھا کہ ریویوپٹیشن داخل نہیں کیا جائے گا۔