لاک ڈاؤن کے بعد ٹریفک نظام کی معطلی سے پریشان 20 مزدوروں کا ایک قافلہ آج سہارنپور پہنچا ۔ یہ یومیہ مزدور جالندھر سے سات دن قبل پیدل چلے تھے، جو آج سہارنپور پہنچے ہیں حالانکہ انہیں اتر پردیش کے مختلف علاقوں میں جانا ہے، لیکن ان کے پاس کھانے پینے کے لئے پیسے بھی نہیں ہے۔
لاک ڈوان نے سب سے زیادہ یومیہ مزدوروں کو متاثر کیا ہے، ان کا روزگار چھن گیا ہے اور رہنے کا بھی کوئی ٹھکانہ نہیں ہے ایسے میں مزدور پورے ملک میں سڑکوں پر پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
پنجاب کے جالندھر سے گذشتہ ایک ہفتے قبل پیدل چلے 20 مزدوروں کے قافلہ نے اب تک سیکڑوں کلو میٹر کاسفر طے کرلیاہے اور آج وہ دیوبند پہنچے، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ان غریبوں کے پاس نہ کچھ کھانے کو ہے اور نہ کہیں سونے کا ٹھکانہ ہے۔ یہ بھوکے پیٹ پیدل سفر کررہے ہیں اور بسکٹ ،نمکین کھاکر اور پانی پی کر پیدل سفر کررہے ہیں۔
یہ مزدور سروں پر اپنا سامان لیکر سفرکررہے ہیں۔ مزدور جواہر لال نے بتایا چنڈی گڑھ سے نکلے ہوئے سات دن ہوچکے ہیں، بیس افراد ہیں جن کے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہیں۔ سنیل نے بتایاکہ اسے بہرائچ جاناہے۔ ان کے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہے اور ابھی آگے بہت لمبا سفر طے کرناباقی ہے۔ مزدوروں نے بتایا کہ تین دن سے کچھ نہیں کھایاہے۔