اترپردیش کے ضلع سہارنپور کی ایک عدالت میں لوٹ اور قتل کے ملزموں کو عمر قید اور تین لاکھ روپئے جرمانہ کے طور پر اداکرنے کی سزا سنائی۔
سرکاری وکیل میگھ راج چوہان نے بتایا کہ جنک پوری علاقے میں واقع ڈی ایم کوٹھی کے نزدیک شہر کے مشہور صراف رمیش سہگل کے مکان میں 27 مئی 2011 کی رات ریلوے لائن کی جانب سے چھ بدمعاشوں نے دراندازی کی تھی۔
گھر میں درانداز بدمعاشوں نے جم کر لوٹ پاٹ کی تھی اور کنبے کے سربراہ رمیش سہگل، ان کے بیٹے پردیپ سہگل، ودھو پریتی، پوتے پرتیک سہگل اور پرجول سہگل پر لوہے کی چھڑ سے حملہ کر کے ان کا بہیمانہ قتل کردیا تھا۔
اس وقت کی وزیر اعلی مایاوتی کی ہدایت پر ڈائرکٹر جنرل آف پولیس برج لال سہارنپور پہنچے تھے۔
انہوں نے ایس ایچ او جنکپور اوم سنگھ سروہی اور سی او مکل دویدی کو معطل کردیا تھا اور ایس ایس پی ونود کمار دوہرے کا تبادلہ کردیا تھا۔
پولیس نے 10 جون 2011 کو اس واردات کو انجام دینے والے چھ شاطر بدمعاشوں میں سے چار فاتی عرف فتح،نیاز عرف شیرا،مہربان اور ارشاد کو گرفتار کیا تھا۔
دو بدمعاش اس معاملے میں ابھی تک گرفتار نہیں کئے جاسکے۔ اس معاملے کی خاص بات یہ تھی کہ صراف کنبہ کی جانب سے مقدے میں پیروی بھی نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی وکیل پیش کیا گیا تھا۔
اڈیشنل سیشن جج سریش چندر بھارتی نے اس معاملے کی سماعت کے بعد منگل کو لوٹ اور قتل کا قصوروار قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی۔ جج نے تین لاکھ روپئے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔