سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کا ’ستیہ گرہ‘ 14 ویں دن بھی بدستوری جاری رہا۔
سنیچر کی رات اور اتوار کے روز یہاں کافی تعداد میں خواتین نے شرکت کی اس موقع پر کثیر تعداد میں طلبہ مدارس اور نوجوان بھی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے کینڈل مارچ کے ذریعہ عید گاہ پہنچے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ سی اے اے کے خلاف تحریک کو اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک اس قانون کو واپس نہیں لیا جاتا۔
واضح رہے کہ مدارس کے انتظامیہ کی جانب سے طلبا کو اجازت نہیں دی گئی، اس کے باوجود طلبا نہایت جوش و خروش کے ساتھ عیدگاہ میدان میں پہنچ رہے ہیں اور الگ بنائے گئے حصہ میں نعرہ بازی کرتے ہوئے بھی احتجاجی خواتین کی حوصلہ افزائی میں مصروف ہیں۔
احتجاج گاہ میں موجود اعجاز احمد، مہتاب احمد، غلام رسول، عالم انصاری وغیرہ نے کہا کہ ہم یہاں خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے آئے ہیں اور اس احتجاج میں اپنا تعاون کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کینڈل مارچ کا مقصد حکومت پر متنازعہ قانون کو واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔ ہم حکومت کو جگانا چاہتے ہیں اور ہمارا حکومت سے سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔