ETV Bharat / city

جمعیۃ علما ہند کا سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری

گزشتہ کئی دنوں سے جمعیة علماء ہند کے عہدیداران کو سخت لہجہ میں یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ اس احتجاج کے راستہ کو ترک کردیں لیکن جمعیة علماءہند نے اپنے احتجاجی پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے واضح طورپر کہاکہ ان کے خلاف کارروائی کی دھمکی دینے والے کوئی کارروائی کرکے دکھائیں۔

protest against caa and nrc
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری
author img

By

Published : Dec 28, 2019, 11:07 PM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف جمعیة علماءہند کے تحت جاری احتجاجی مظاہرہ اور گرفتاری پروگرام کے دوران آج تنظیم کے ضلعی ذمہ داران نے پولیس انتظامیہ سے کہاکہ وہ جمعیة کی جانب سے چلائے جانے والے پر امن احتجاج کو سمجھیں اور جماعت کی تاریخ سے بھی واقفیت حاصل کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے جمعیة علماءہند کے عہدیداران کو سخت لہجہ میں یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ اس احتجاج کے راستہ کو ترک کردیں لیکن جمعیة علماءہند نے اپنے احتجاجی پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے واضح طورپر کہاکہ ان کے خلاف کارروائی کی دھمکی دینے والے کوئی کارروائی کرکے دکھائیں۔

اس دوران سی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 350 لوگوں نے اپنی گرفتاری دی۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری

بعد نماز ظہر دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جمعیة کارکنان نے گرفتاری دینے کے لئے دھرنا دیا۔اس موقع پر پروگرام کی صدارت کررہے جمعیة علماءضلع سہارنپور کے صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہاکہ آزادی کی جنگ میں جمعیة علماءہند کا اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہاکہ جمعیة علماءکے پر امن احتجاج کو کچھ لوگ نشانہ بنارہے ہیں اور غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، انتظامیہ کو شاید جمعیة علما ءہندکی تاریخ سے واقفیت نہیں ہے۔

مولاناظہور احمد قاسمی نے کہاکہ میرٹھ، لکھنو،کانپور، بجنور،بنارس اور مظفرنگر سمیت دیگر شہروں میں ہوئے پر امن احتجاج میں شامل لوگوں کو صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پولیس انتظامیہ نے اپنے ظلم و بربریت کانشانہ بنایا جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ کھلی دہشت گردی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ آج ملک میں اپنا حق مانگنے والوں کو فسادی کہاجارہاہے، جو ہمیں لوٹ رہے ہیں وہی ہمیں کارروائی کئے جانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جسکو کبھی برداشت نہیں کیاجائیگا۔

جمعیة علماءکے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمد نے کہاکہ صوبہ جھارکھنڈ کی عوام نے حکومت وقت کو سبق سکھا دیاہے اور سی اے اے و این آرسی کا بہتر جواب دیا ہے۔

انہوں سوال کیا کہ اگر ہم زیادتیوں اور نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور آئین میں دیئے گئے حقوق کامطالبہ کرتے اور ان کی بازیابی کے لئے پرامن احتجاج کرتے ہیں تو ہمیں فسادی کہاجاتاہے۔

انہوں نے صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو کہاکہ جو بی جے پی اراکین اسمبلی اپنے حقوق کے لئے احتجاج کررہے تھے کیاوہ بھی فسادی ہیں؟۔

اس دوران احتجاجی مظاہرین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔

اس دوران 350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دی، جنہیں گرفتار کرنے کے بعد ایس ڈی ایم نے موقع پر ہی رہا کردیا۔

مزید پڑھیں: سی اے اے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے لیے بڑا خطرہ: ویربھدر سنگھ

احتجاج کے دوران ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشر، ایس ڈی ایم راکیش کمار سنگھ، سی او چوب سنگھ، کوتوالی انچارج یگدت شرما سمیت بڑی تعداد میں پولیس اہلکار اور خفیہ محکمہ کے کارکنان مستعد نظر آئے۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف جمعیة علماءہند کے تحت جاری احتجاجی مظاہرہ اور گرفتاری پروگرام کے دوران آج تنظیم کے ضلعی ذمہ داران نے پولیس انتظامیہ سے کہاکہ وہ جمعیة کی جانب سے چلائے جانے والے پر امن احتجاج کو سمجھیں اور جماعت کی تاریخ سے بھی واقفیت حاصل کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے جمعیة علماءہند کے عہدیداران کو سخت لہجہ میں یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ اس احتجاج کے راستہ کو ترک کردیں لیکن جمعیة علماءہند نے اپنے احتجاجی پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے واضح طورپر کہاکہ ان کے خلاف کارروائی کی دھمکی دینے والے کوئی کارروائی کرکے دکھائیں۔

اس دوران سی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 350 لوگوں نے اپنی گرفتاری دی۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج جاری

بعد نماز ظہر دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جمعیة کارکنان نے گرفتاری دینے کے لئے دھرنا دیا۔اس موقع پر پروگرام کی صدارت کررہے جمعیة علماءضلع سہارنپور کے صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہاکہ آزادی کی جنگ میں جمعیة علماءہند کا اہم کردار ہے۔

انہوں نے کہاکہ جمعیة علماءکے پر امن احتجاج کو کچھ لوگ نشانہ بنارہے ہیں اور غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، انتظامیہ کو شاید جمعیة علما ءہندکی تاریخ سے واقفیت نہیں ہے۔

مولاناظہور احمد قاسمی نے کہاکہ میرٹھ، لکھنو،کانپور، بجنور،بنارس اور مظفرنگر سمیت دیگر شہروں میں ہوئے پر امن احتجاج میں شامل لوگوں کو صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پولیس انتظامیہ نے اپنے ظلم و بربریت کانشانہ بنایا جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ کھلی دہشت گردی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ آج ملک میں اپنا حق مانگنے والوں کو فسادی کہاجارہاہے، جو ہمیں لوٹ رہے ہیں وہی ہمیں کارروائی کئے جانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جسکو کبھی برداشت نہیں کیاجائیگا۔

جمعیة علماءکے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمد نے کہاکہ صوبہ جھارکھنڈ کی عوام نے حکومت وقت کو سبق سکھا دیاہے اور سی اے اے و این آرسی کا بہتر جواب دیا ہے۔

انہوں سوال کیا کہ اگر ہم زیادتیوں اور نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور آئین میں دیئے گئے حقوق کامطالبہ کرتے اور ان کی بازیابی کے لئے پرامن احتجاج کرتے ہیں تو ہمیں فسادی کہاجاتاہے۔

انہوں نے صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو کہاکہ جو بی جے پی اراکین اسمبلی اپنے حقوق کے لئے احتجاج کررہے تھے کیاوہ بھی فسادی ہیں؟۔

اس دوران احتجاجی مظاہرین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔

اس دوران 350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دی، جنہیں گرفتار کرنے کے بعد ایس ڈی ایم نے موقع پر ہی رہا کردیا۔

مزید پڑھیں: سی اے اے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے لیے بڑا خطرہ: ویربھدر سنگھ

احتجاج کے دوران ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشر، ایس ڈی ایم راکیش کمار سنگھ، سی او چوب سنگھ، کوتوالی انچارج یگدت شرما سمیت بڑی تعداد میں پولیس اہلکار اور خفیہ محکمہ کے کارکنان مستعد نظر آئے۔

Intro:اینکر

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف جمعیة علماءہند کے تحت جاری احتجاجی مظاہرہ اور گرفتاری پروگرام کے دوران آج تنظیم کے ضلعی ذمہ داران نے پولیس انتظامیہ سے کہاکہ وہ جمعیة کی جانب سے چلائے جانے والے پر امن احتجاج کو سمجھیں اور جماعت کی تاریخ سے بھی واقفیت حاصل کریں، گزشتہ کئی دنوں سے جمعیة علماءہند کے عہدیدان کو سخت لہجہ میں یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ اس احتجاج کے راستہ کو ترک کردیں لیکن جمعیة علماءہند نے اپنے احتجاجی پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے واضح طورپر کہاکہ ان کے خلاف کارروائی کی دھمکی دینے والے کوئی کارروائی کرکے دکھائیں، اس دوران سی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 350 لوگوں نے اپنی گرفتاری دی۔بعد نماز ظہر دیوبند کے عیدگاہ میدان جمعیة کارکنان نے گرفتاری دینے کے لئے دھرنا دیا۔اس موقع پر پروگرام کی صدارت کررہے جمعیة علماءضلع سہارنپور کے صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہاکہ آزادی کی جنگ میں جمعیة علماءہند کا اہم کردار ہے، انہوں نے کہاکہ جمعیة علماءکے پر امن احتجاج کو کچھ لوگ نشانہ بنارہے ہیں اور غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، ان لوگوں نیز انتظامیہ کو شاید جمعیة علما ءہندکی تاریخ سے واقفیت نہیں ہے۔


Body:مولاناظہور احمد قاسمی نے کہاک میرٹھ،لکھنو ¿،کانپور،بجنور،بنارس اور مظفرنگر سمیت دیگر شہروں میںہوئے پر امن احتجاج میں شامل مظاہرہ میں شامل لوگوں کو صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پولیس انتظامیہ نے اپنے ظلم و بربریت کانشانہ بنایا جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ کھلی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک میں اپنا حق مانگنے والوں کو فسادی کہاجارہاہے، جو ہمیں لوٹ رہے ہیںوہیںہمیں کارروائی کئے جانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جسکو کبھی برداشت نہیںکیاجائیگا۔ جمعیة علماءکے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمد نے کہاکہ صوبہ جھارکھنڈ کے عوام حکومت وقت کو سبق سکھا دیاہے اور سی اے اے و این آرسی کا بہتر جواب دیا ہے۔انہوں سوال کیاکہ اگر ہم زیادتیوں اور نا انصافیوںکے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور آئین میں دیئے گئے حقوق کامطالبہ کرتے اور ان کی بازیابی کے لئے پرامن احتجاج کرتے ہیں تو ہمیں فسادی کہاجاتاہے۔ انہوں نے صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو کہاکہ جو بی جے پی کے اراکین اسمبلی اسمبلی میں ان کے خلاف اپنے حقوق کے لئے احتجاج کررہے تھے کیاوہ بھی فسادی ہیں؟۔ اس دوران احتجاجی مظاہرین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔ اس دوران 350 کارکنان نے اپنی گرفتاری دی،جنہیں گرفتار کرنے کے بعد ایس ڈی ایم نے موقع پر ہی رہا کردیا۔ احتجاج کے دوران ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشر،ایس ڈی ایم راکیش کمار سنگھ،سی او چوب سنگھ،کوتولای انچارج یگ دت شرما سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس اور خفیہ محکمہ کے کارکنان مستعد نظر آئے۔






Conclusion:بائٹ:1 ذہین احمد(ضلع جنرل سکریٹری)


بائٹ:2 ودھیاساگر مشرا(ایس پی دیہات)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.