ریاست اتر پردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقے کے ایک گاؤں میں جہیز کے لالچی سسرال والوں نے اضافی جہیز کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر شادی شدہ خاتون کو ایک معصوم بچے کے ساتھ زدوکوب کیا اور اسے گھر سے باہر نکال دیا۔
متاثرہ خاتون اپنے والد کے ساتھ کوتوالی پہنچی اور ملزم شوہر اور سسرال والوں کے خلاف شکایت درج کروائی۔
دیوبند کے گاؤں اسماعیل پور کے رہنے والے گوجر دیپ چند کی بیٹی کومل کی شادی دو برس قبل اتراکھنڈ کے ایک گاؤں لاٹھردیوا کے سچن کے ساتھ ہوئی تھی۔
متاثرہ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ شادی کے بعد سے ہی اس کے شوہر اور سسرال والے کم جہیز کا طعنہ دے کر اسے ذہنی، جسمانی اذیتیں دے رہے ہیں۔
متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ اس کے شوہر اور سسرال والوں نے اس کی ایک سالہ معصوم بچی سمیت اسے پیٹا اور گھر سے نکال دیا۔
مزید پڑھیں: ملک گیر بند: ممبئی میں ٹرانسپورٹ خدمات حسب معمول
متاثرہ کا کہناہے کہ شوہر نے اسے کہاکہ اگر وہ تین لاکھ روپے اور کار کا مطالبہ پورا نہیں کرتی تو اسے اس گھر میں آنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
متاثرہ نے ملزم کے خلاف تھانے میں شکایت درج کروائی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے کی تفتیش تحریر کی بنیاد پر شروع کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:'خلیجی ممالک کے سفر سے گریز کریں'
متاثرہ کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ اس کا شوہر مار پیٹ کے ساتھ نقد تین لاکھ روپیہ کامطالبہ کرتا ہے، متاثرہ خاتون کے والد نے بتایا کہ میرا داماد میری بیٹی کو جہیز کے لیے ہردن پیٹتا ہے،کبھی وہ گاڑی مانگتا ہے تو کبھی موٹرسائیکل مانگتا ہے، میں ایک غریب انسان ہوں ،جس نے قرض لے کر بیٹی کی شادی کی تھی اور ابھی تک وہ قرض بھی میں ادا نہیں کرسکاہوں۔