اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں بھارتیہ کسان تنظیموں سے وابستہ متعدد کسانوں نے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پر احتجاج کیا۔ احتجاجی کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک گنے کی ادائیگی نہیں ہوگی تب تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
آج سہارنپور میں بھارتیہ کسان تنظیموں سے وابستہ متعدد کسانوں نے گنے کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے سہارنپور میں ضلع مجسٹریٹ دفتر پر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ اس مظاہرے میں شاملی اور مظفرنگر کے سیکڑوں کسان موجود شامل ہیں۔
بھارتیہ کسان تنظیم کے ضلع مظفرنگر کے صدر دیپک سوم نے کہا کہ اگر کسانوں پر بجلی بل بقایا رہتا ہے تو ان کے اوپر فوراً کاروائی کی جاتی ہے لیکن اگر شوگر فیکٹریوں پر کسانوں کے گنے کا بقایا طویل وقت سے بھی ہو تب بھی شوگر فیکٹریاں پر حکومت کوئی کاروائی کیوں نہیں کرتی ہے۔
کسانوں کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے گنے کی ادائیگی نہیں کی جاتی ہے تب تک وہ اپنا احتجاج بھی ختم کرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کے لال قلعہ پر ترنگا پھیرانے والے افراد کی جانچ ہونی چاہیے اور ان کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہیے۔ ترنگے کی توہین کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی۔