دہلی میں کسانوں کے زیر اہتمام زرعی قانون کو لے کر چل رہے احتجاجی مظاہرے کو دیکھتے ہوئے اترپردیش کے کسانوں میں بھی حکومت کے تئیں غم وغصہ نظر آرہا ہے، اسی تناظر میں آج بھارتیہ کسان یونین تومر گروپ کے کسانوں نے اسٹیٹ ہائی وے پر واقع سائی دھام مندر کے نزدیک ایک اجلاس کا انعقاد کیا جس میں قریب کے اضلاع کے کسانوں نے حصہ لیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یونین کے قومی صدر سنجیو تومر نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے تھوپے گئے قانون کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور جب تک حکومت کی جانب سے ان تینوں قانون کو واپس نہیں لیا جاتا کسانوں کا احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں چل رہے کسانوں کے احتجاج کو حمایت دینے کے لئے پالیسی بناکر ان کی حمایت کی جائے گی۔
سنجیو تومر نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت کسانوں کے مطالبات کو تسلیم نہیں کرتی ہے اور اس قانون کو ختم نہیں کرتی تو تومر گروپ کے سبھی کسان دہلی پہنچ کر کسانوں کے دھرنے کو مضبوط بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے اور حکومت کے خلاف مظاہرہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے لایا گیا یہ قانون کسان مخالف ہے اور یہ بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے لایا گیا ہے جسے کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تومر گروپ جلد ہی دہلی کوچ کریں گے۔ اس دوران تومر گروپ کے عہدیداران نے ایک میمورنڈم ایس ڈی ایم دیوبند کو سونپا۔