واضح ہو کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت اترپردیش کی جانب سے ملازمین کو ملنے والے 6 الاؤنس پوری طرح سے ختم کر دیئے گئے ہیں، جس کی مخالفت کرتے ہوئے ضلع ہسپتال ملازمین کی تنظیم ”سنیوکت پریشد اترپردیش“ کے زیر اہتمام ملازمین نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ ملازمین کے ساتھ سوتیلے پن کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی ان الاؤنس کو منسوخ کیا گیا تھا اور اس وقت بھی ملازمین کی جانب سے مخالفت کی گئی تھی۔ اس سلسلے میں کونسل کے ضلع صدر سنیل کمار ڈوبھال نے بتایا کہ الاؤنس ختم ہونے سے ریاست کے لاکھوں ملازمین حکومت کے اس فیصلے سے سخت ناراض ہیں، حالانکہ کئی سرکاری ملازمین نے ایسے وقت میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ میں بھی تعاون کیا ہے۔ اتنا ہی نہیں ملازمین اپنی تنخواہوں سے بھی غریبوں، مزدوروں کے لیے کھانے کا نظم کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر، نرس یا فارمیسسٹ اس مشکل دور میں اپنے اپور اپنے اہل خانہ کی زندگی کی پرواہ کیے بغیر جی جان سے لگے ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود حکومت کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی کیے جانے کے بجائے ان کے الاؤنس ختم کردیئے گئے ہیں۔ اس لیے تمام ملازمین نے کالی پٹی باندھ کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو یہ لڑائی آگے بھی جاری رہے گی۔