ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں گزشتہ دنوں قصبہ گنگوہ میں سرکاری گودام سے چاولوں کے 180 بورے غائب ہونے کے معاملہ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ٹریکٹر ڈرائیور کے خلاف فرد جرم عائد کرکے اسے جیل بھیج دیا تھا۔
اس معاملہ میں ضلع مجسٹریٹ نے ایس ایم آئی منوج گوتم کو مشتبہ مانتے ہوئے اس کے خلاف بھی جانچ کا حکم دیا تھا لیکن پولیس نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے راج کمار کو جیل بھیج دیا۔
یکطرفہ کارروائی سے ناراض اہل خانہ اور دیہی افراد کے ساتھ آج کانگریس کے سینیئر رہنما سنجے والیا نے سہارنپور ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) اکھلیش سنگھ کے دفتر پہنچ کر ڈی ایم کے نام ایک میمورنڈم ایس ڈی ایم کو سونپا۔
سنجے والیا نے کہا کہ محنت مزدوری کرنے والے غریب آدمی کو پھنسانے کی سازش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم جاننا چاہتے ہیں کہ افسروں کی طرف سے 180 بوری چاول کہاں سے آیا، جب ٹریکٹر ڈرائیور سامان کو گودام سے اٹھا کر روزانہ راشن ڈپو تک پہنچاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس دن کسی راشن ڈیلر نے کوئی شکایت درج کیوں نہیں کی،کسی نے رپورٹ درج کیوں نہیں کرائی؟
انہوں نے کہا کہ یہ بڑا کرپشن ہے جس کی غیر جانبدارانہ طور پر جانچ ہونی چاہیے اور پولیس اصل مجرموں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع جج کے ذریعہ راج کمار کو ضمانت دینا اس بات کی دلیل ہے کہ یہ مزدور مجرم نہیں ہے۔
انہوں نے ضلع مجسٹریٹ سے غیر جانبدارانہ جانچ کرکے منوج گوتم کو ہٹانے کی مانگ کی ہے۔