ETV Bharat / city

عیدالاضحی کے مدنظر مویشیوں کے خریداروں کی بھیڑ

سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں، دوسرے سال بھی کووڈ 19 نامی مہلک وباء کے درمیان آرہے مسلمانوں کے عظیم عالمی تہوارعیدالاضحی کو لیکر مسلمانوں میں زبردست جوش و خروش ہے، حالانکہ حکومت کی جانب سے عائد پابندیوں اور کورونا وائرس جیسی مہلک کے وباء کے ساتھ احتیاطی تدابیریں بھی اختیار کی جارہی ہیں۔

Crowds of cattle buyers in view of Eid-ul-Adha
عیدالاضحی کے مدنظر مویشیوں کے خریداروں کی بھیڑ
author img

By

Published : Jul 20, 2021, 7:19 PM IST

عیدالاضحی کے مدنظر شہر میں جگہ جگہ مویشیوں کی منڈیاں لگی ہوئی ہیں اور لوگ پورے ایمانی جوش و جذبہ کے ساتھ قربانی کے جانوروں کی خریداری میں مصروف ہیں، تاہم اس سال قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں کافی اضافہ دیکھا جارہاہے۔ حسب سابق اس مرتبہ بھی مسلمانوں میں عیدالاضحی کے مدنظر زبردست جوش و خروش دکھائی دے رہاہے اور لوگ اپنی اپنی جانب سے قربانی کی تیاریوںمیں مصروف نظر آرہے ہیں۔ قربانی کے جانوروں کی خریداری کے لئے محلہ بڑضیاءالحق، بیرون کوٹلہ، نیم تلہ،ریتی چوک، قلعہ اور پٹھانپورہ وغیرہ پر جانوروں کی منڈیاں لگی ہوئی ہیں، جہاں خریداروں کی بھی زبردست بھیڑ ہے، اتنا ہی نہیں بلکہ لوگ سڑکوں پر گھوم گھوم کر جانوروں کو فروخت کرتے نظر آرہے ہیں۔

ویڈیو

جانوروں کے تاجروں کے مطابق اس مرتبہ بازارمیں کٹرے کی قیمت 18 ہزار روپیہ سے لے کر چالیس ہزار روپئے تک ہے جبکہ بکرا آٹھ ہزار روپیہ سے پینتیس ہزار روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔بھینس بھی مارکیٹ میں موجود ہے جو چالیس سے ساٹھ ہزار روپیہ تک فروخت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے جانوروں کی قیمتیں اس سال تیزی سے بڑھ رہی ہیں، اس کے باوجود لوگ جم کر جانوروں کی خریداری کررہے ہیں۔عیدالاضحی کے مدنظر شہر میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی جانب سے قربانی کی جاتی ہے۔ میونسپل انتظامیہ نے بھی سڑکوں سے گندی صاف کرنے کے لئے کمر کس لی ہے۔

قاری رحیم الدین قاسمی نے کہا کہ ویسے تو مسلمان جس طرح سے قربانی کرتے چلے آرہے ہیں اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اسی جوش و خروش کے ساتھ مسلمان قربانی کرنے کے لئے تیار ہیں بس البتہ کورونا وائرس کے چلتے ہوئے جو ہندوستانی ملک کی گائیڈ لائن ہے اس پر عمل کرتے ہوئے قربانی کرنی ہے اور خود اسلام نے بھی اس بات کی اجازت نہیں دی ہے کی کوئی گندگی کی جائے یا جو ملبے ہیں وہ ادھر ادھر پھینک دیے جائیں ہمارا مذہب خود ہی سکھاتا ہے کی گندگی نہ کی جائے اور ہمیں یقین ہیں کہ مسلمان ایسی کوئی حرکت نہیں کریں گے جس سے کسی کو کوئی تکلیف پہنچے اور مذہب اسلام بھی ایسا نہیں ہے کہ کسی کو کوئی تکلیف پہنچانے کا کام کرے انہوں نے آگے بتاتے ہوئے کہا کہ جو اجتماعی قربانی ہوتی تھی اس میں احتیاط بھی کی جا رہی ہے اور جو مدرسہ قربانی کرتا تھا وہ چمڑے کی وجہ سے کرتا تھا چمڑے کا فائدہ مدرسے کا ہوتا تھا چونکہ چمڑے کا بالکل ریٹ نہیں ہے اس لیے مدرسے والوں نے اس کو بہت کم کر دیا ہے بس جو ضروری ہے وہی کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Supreme Court: عیدالاضحیٰ کے پیشِ نظر نرمی دیئے جانے پر سپریم کورٹ کی کیرالہ حکومت کو ہدایت

گاہک محمد فرقان نے بتایا کہ گزشتہ بکرعید جو گئی تھی اس کے بعد اب ہم گلیاروں شہروں قصبوں میں گھوم رہے ہیں کافی تعداد میں جانوروں کی خریداری ہو رہی ہے محلہ پٹھان پورہ اصغریہ مدرسہ کے قریب بھی کل ہم لوگ گئے تھے جہاں پر بھی کافی خریداری جانوروں کی ہو رہی ہے، جہاں تک میں جانتا ہوں مجھے ایسا لگتا ہے کہ گزشتہ عید سے اس بار زیادہ بہتر طریقے سے قربانی ہو رہی ہے۔ مہنگائی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کی مہنگائی تو ہر چیز پر ہو رہی ہے جو چیز گذشتہ سال 30 ہزار کی تھی وہ اس بار 36 ہزار کی ہے کم سے کم چھ سات ہزار روپے بڑھے ہوئے ہیں قربانی میں اپنا پیسہ خرچ کر رہے ہیں اور اللہ سے دعا ہے کہ اللہ تعالی اور زیادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔

جانور بیچنے والے محمد یوسف نے بتایکہ جانوروں کی بکری اچھی ہو رہی ہے پہلے سے تھوڑا کم ہیں لیکن پھر بھی بہتر ہے مہنگائی زرور ہے پہلے سے پانچ ہزار روپے فالتو بک رہا ہے جانور بھی قربانی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کی کی اس بار تھوڑا کم ہیں۔

عیدالاضحی کے مدنظر شہر میں جگہ جگہ مویشیوں کی منڈیاں لگی ہوئی ہیں اور لوگ پورے ایمانی جوش و جذبہ کے ساتھ قربانی کے جانوروں کی خریداری میں مصروف ہیں، تاہم اس سال قربانی کے جانوروں کی قیمتوں میں کافی اضافہ دیکھا جارہاہے۔ حسب سابق اس مرتبہ بھی مسلمانوں میں عیدالاضحی کے مدنظر زبردست جوش و خروش دکھائی دے رہاہے اور لوگ اپنی اپنی جانب سے قربانی کی تیاریوںمیں مصروف نظر آرہے ہیں۔ قربانی کے جانوروں کی خریداری کے لئے محلہ بڑضیاءالحق، بیرون کوٹلہ، نیم تلہ،ریتی چوک، قلعہ اور پٹھانپورہ وغیرہ پر جانوروں کی منڈیاں لگی ہوئی ہیں، جہاں خریداروں کی بھی زبردست بھیڑ ہے، اتنا ہی نہیں بلکہ لوگ سڑکوں پر گھوم گھوم کر جانوروں کو فروخت کرتے نظر آرہے ہیں۔

ویڈیو

جانوروں کے تاجروں کے مطابق اس مرتبہ بازارمیں کٹرے کی قیمت 18 ہزار روپیہ سے لے کر چالیس ہزار روپئے تک ہے جبکہ بکرا آٹھ ہزار روپیہ سے پینتیس ہزار روپے تک فروخت ہو رہا ہے۔بھینس بھی مارکیٹ میں موجود ہے جو چالیس سے ساٹھ ہزار روپیہ تک فروخت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے جانوروں کی قیمتیں اس سال تیزی سے بڑھ رہی ہیں، اس کے باوجود لوگ جم کر جانوروں کی خریداری کررہے ہیں۔عیدالاضحی کے مدنظر شہر میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی جانب سے قربانی کی جاتی ہے۔ میونسپل انتظامیہ نے بھی سڑکوں سے گندی صاف کرنے کے لئے کمر کس لی ہے۔

قاری رحیم الدین قاسمی نے کہا کہ ویسے تو مسلمان جس طرح سے قربانی کرتے چلے آرہے ہیں اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اسی جوش و خروش کے ساتھ مسلمان قربانی کرنے کے لئے تیار ہیں بس البتہ کورونا وائرس کے چلتے ہوئے جو ہندوستانی ملک کی گائیڈ لائن ہے اس پر عمل کرتے ہوئے قربانی کرنی ہے اور خود اسلام نے بھی اس بات کی اجازت نہیں دی ہے کی کوئی گندگی کی جائے یا جو ملبے ہیں وہ ادھر ادھر پھینک دیے جائیں ہمارا مذہب خود ہی سکھاتا ہے کی گندگی نہ کی جائے اور ہمیں یقین ہیں کہ مسلمان ایسی کوئی حرکت نہیں کریں گے جس سے کسی کو کوئی تکلیف پہنچے اور مذہب اسلام بھی ایسا نہیں ہے کہ کسی کو کوئی تکلیف پہنچانے کا کام کرے انہوں نے آگے بتاتے ہوئے کہا کہ جو اجتماعی قربانی ہوتی تھی اس میں احتیاط بھی کی جا رہی ہے اور جو مدرسہ قربانی کرتا تھا وہ چمڑے کی وجہ سے کرتا تھا چمڑے کا فائدہ مدرسے کا ہوتا تھا چونکہ چمڑے کا بالکل ریٹ نہیں ہے اس لیے مدرسے والوں نے اس کو بہت کم کر دیا ہے بس جو ضروری ہے وہی کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Supreme Court: عیدالاضحیٰ کے پیشِ نظر نرمی دیئے جانے پر سپریم کورٹ کی کیرالہ حکومت کو ہدایت

گاہک محمد فرقان نے بتایا کہ گزشتہ بکرعید جو گئی تھی اس کے بعد اب ہم گلیاروں شہروں قصبوں میں گھوم رہے ہیں کافی تعداد میں جانوروں کی خریداری ہو رہی ہے محلہ پٹھان پورہ اصغریہ مدرسہ کے قریب بھی کل ہم لوگ گئے تھے جہاں پر بھی کافی خریداری جانوروں کی ہو رہی ہے، جہاں تک میں جانتا ہوں مجھے ایسا لگتا ہے کہ گزشتہ عید سے اس بار زیادہ بہتر طریقے سے قربانی ہو رہی ہے۔ مہنگائی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کی مہنگائی تو ہر چیز پر ہو رہی ہے جو چیز گذشتہ سال 30 ہزار کی تھی وہ اس بار 36 ہزار کی ہے کم سے کم چھ سات ہزار روپے بڑھے ہوئے ہیں قربانی میں اپنا پیسہ خرچ کر رہے ہیں اور اللہ سے دعا ہے کہ اللہ تعالی اور زیادہ کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔

جانور بیچنے والے محمد یوسف نے بتایکہ جانوروں کی بکری اچھی ہو رہی ہے پہلے سے تھوڑا کم ہیں لیکن پھر بھی بہتر ہے مہنگائی زرور ہے پہلے سے پانچ ہزار روپے فالتو بک رہا ہے جانور بھی قربانی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے بتایا کی کی اس بار تھوڑا کم ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.