ETV Bharat / city

چار دن کے اندر دو بی جے پی رہنما کا قتل

author img

By

Published : Oct 13, 2019, 5:29 PM IST

دیوبند کے قریبی گاﺅں بندر جڈا کے رہنے والے چودھری دھاراسنگھ کافی وقت سے دیوبند کی کملا کالونی میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہ رہے تھے۔

چار دن کے اندر دو بی جے پی رہنما کا قتل

ریاست سہارنپور کے ضلع دیوبند میں بدمعاشوں نے بی جے پی دیوبند کمیٹی کے نائب صدر اور نگر پالیکا کے رکن چودھری دھارا سنگھ کا قتل کردیا۔

چار دن کے اندر دو بی جے پی رہنما کا قتل

واضح رہے کہ گزشتہ چار دنوں میں بی جے پی رہنما کا یہ دوسرا قتل ہے، جس کی وجہ سے پولیس انتظامیہ میں افراتفری مچی ہوئی ہے۔

ڈی آئی جی، ایس ایس پی، ایس پی دیہات سمیت ضلع کے کئی اعلیٰ افسران پولیس فورسز کے ساتھ موقع پر پہنچے، جہاں پولیس کے ساتھ ساتھ رکن اسمبلی کو بھی عوامی غصہ کا سامنا کرنا پڑا۔

پولیس نے مقتول کے بھتیجے کی تحریر پر نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔

موصولہ اطلاع کے مطابق دیوبند کے قریبی گاﺅں بندر جڈا کے رہنے والے چودھری دھاراسنگھ کافی وقت سے دیوبند کی کملا کالونی میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہ رہے تھے۔

دھارا سنگھ بی جے پی دیوبند کمیٹی میں نائب صدر کے عہدے کے ساتھ ساتھ فی الوقت نگرپالیکا رکن اور گنا محکمہ میں سیکٹر انچارج بھی تھے۔

دھارا سنگھ 'تروینی شوگر فیکٹری' میں ٹھیکیداری کا کام بھی کرتے تھے، دھارا سنگھ روز مرہ کی طرح شوگر فیکٹری میں ڈیوٹی پر جانے کے لئے تقریباً سوا آٹھ بجے اپنے گھر سے بذریعہ موٹر سائیکل نکلے تھے۔

بتایاجارہاہےکہ جیسے ہی وہ رن کھنڈی ریلوے کراسنگ کے نزدیک پہنچے تو پیچھے سے موٹر سائیکل سوار دو نقاب پوش بدمعاشوں نے انہیں روک لیا اورسر پر طمنچہ لگاکر گولی ماردی۔

بدمعاشوں کی جانب سے تین فائر کئے گئے جس کے بعد بدمعاش فرار ہوگئے، موقع پر جمع افراد خون میں لت پت دھارا سنگھ کو لے کر سرکاری اسپتال پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیدیا۔

اس واردات کی خبر ملتے ہی سے پولیس انتظامیہ کے ہاتھ پاﺅں پھول گئے، فوراً ایس ڈی ایم راکیش کمار، سی او چوب سنگھ،کوتوال آنند دیو مشر پولیس فورس کے ساتھ سرکاری اسپتال پہنچے۔

اسی دوران بی جے پی اسمبلی رکن کنور برجیش سنگھ، ضلع کوآپریٹیو بینک کے چیئرمین چودھری راج پال سنگھ، بی جے پی منڈل صدر ڈاکٹر اوپیندر سنگھ سمیت بڑی تعداد میں لوگ اسپتال میں جمع ہوگئے، جہاں کچھ ہی دیر بعد ڈی آئی جی اوپیندر اگروال، ایس ایس پی دنیش کمار، پی ایس پی دیہات ودیا ساگر مشر بھی سرکاری اسپتال پہنچے جہاں لوگوں کے غصہ کا انہیں سامنا کرنا پڑا۔

لوگوں کاکہنا تھا کہ' گزشتہ چار دنوں میں بدمعاشوں کے ذریعہ دو قتل ہوچکے ہیں مگر پولیس کے ہاتھ ابھی تک قاتلوں تک نہیں پہنچے سکے ہیں، لوگوں کا یہ بھی کہنا تھاکہ بی جے پی حکومت میں بی جے پی رہنماؤں کا ہی قتل ہورہاہے'۔

لوگوں نے ایس ایس پی کے سامنے یہاں تک کہہ دیا کہ آگے کس کانمبر ہے، کئی گھنٹے کی مشقت کے بعد افسران نے کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ضلع اسپتال روانہ کیا۔

اس سلسلہ میں ایس ایس پی دنیش کمار پی کا کہنا تھا کہ' اس واردات کوپولیس بڑی سنجیدگی سے لے رہی ہے، انکشاف کے لئے پولیس کی تین ٹیموں کی تشکیل دی گئی ہے، ایس او جی بی بدمعاشوں کو ٹریس کرنے میں لگی ہوئی ہے، مختلف پہلوﺅں پر قتل کی وجوہات کا پتہ لگایاجارہاہے، جلد ہی اس قتل کا انکشاف کردیا جائے گا'۔

مقتول دھارا سنگھ گنا محکمہ میں سیکٹر انچارج تھے اور شوگر فیکٹری میں ٹھیکیداری بھی کیا کرتے تھ، شوگر فیکٹری سے کچھ قدم کی دوری پر ہی بدمعاشوں نے ان کا قتل کیا ہے، دھارا سنگھ کے قتل سے نارض لوگوں نے سرکاری اسپتال میں ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے افسران کے سامنے شوگرفیکٹری کے کچھ افسران پر دھارا سنگھ کے ساتھ استحصال کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

مزید پرھیں: تلنگانہ آرٹی سی ڈرائیور کی خود کشی

جبکہ شوگر فیکٹری کے ڈی جی ایم جے پال سنگھ رانا نے ان الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہاکہ 'دھاراسنگھ کا فیکٹری کے سبھی افسران اور ملازمین کے ساتھ اچھا برتاﺅ تھا، ان کا کبھی کسی کے ساتھ کوئی تنازعہ بھی نہیں ہوا تھا'۔

واضح رہے کہ چارروز قبل بھی موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے بی جے پی کسان مورچہ کے سابق ضلع نائب صدر چودھری یش پال سنگھ کا اس وقت قتل کردیا تھا جب وہ موٹر سائیکل سے مانکی تلہیڑی خورد روڈ سے ہوتے ہوئے دیوبند آرہے تھے۔

پولیس اب تک ان کے قاتلوں کا پتہ نہیں لگا سکی ہے، چودھری یش پال سنگھ کے قتل کے چار روز بعد بے خوف بدمعاشوں نے پھر خاکی وردی کوچیلنج کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما چودھری دھاراسنگھ کو گولی ماردی جس سے لوگوں میں پولیس کے طور طریقے کو لے کر کافی ناراضگی ہے۔

ریاست سہارنپور کے ضلع دیوبند میں بدمعاشوں نے بی جے پی دیوبند کمیٹی کے نائب صدر اور نگر پالیکا کے رکن چودھری دھارا سنگھ کا قتل کردیا۔

چار دن کے اندر دو بی جے پی رہنما کا قتل

واضح رہے کہ گزشتہ چار دنوں میں بی جے پی رہنما کا یہ دوسرا قتل ہے، جس کی وجہ سے پولیس انتظامیہ میں افراتفری مچی ہوئی ہے۔

ڈی آئی جی، ایس ایس پی، ایس پی دیہات سمیت ضلع کے کئی اعلیٰ افسران پولیس فورسز کے ساتھ موقع پر پہنچے، جہاں پولیس کے ساتھ ساتھ رکن اسمبلی کو بھی عوامی غصہ کا سامنا کرنا پڑا۔

پولیس نے مقتول کے بھتیجے کی تحریر پر نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔

موصولہ اطلاع کے مطابق دیوبند کے قریبی گاﺅں بندر جڈا کے رہنے والے چودھری دھاراسنگھ کافی وقت سے دیوبند کی کملا کالونی میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ رہ رہے تھے۔

دھارا سنگھ بی جے پی دیوبند کمیٹی میں نائب صدر کے عہدے کے ساتھ ساتھ فی الوقت نگرپالیکا رکن اور گنا محکمہ میں سیکٹر انچارج بھی تھے۔

دھارا سنگھ 'تروینی شوگر فیکٹری' میں ٹھیکیداری کا کام بھی کرتے تھے، دھارا سنگھ روز مرہ کی طرح شوگر فیکٹری میں ڈیوٹی پر جانے کے لئے تقریباً سوا آٹھ بجے اپنے گھر سے بذریعہ موٹر سائیکل نکلے تھے۔

بتایاجارہاہےکہ جیسے ہی وہ رن کھنڈی ریلوے کراسنگ کے نزدیک پہنچے تو پیچھے سے موٹر سائیکل سوار دو نقاب پوش بدمعاشوں نے انہیں روک لیا اورسر پر طمنچہ لگاکر گولی ماردی۔

بدمعاشوں کی جانب سے تین فائر کئے گئے جس کے بعد بدمعاش فرار ہوگئے، موقع پر جمع افراد خون میں لت پت دھارا سنگھ کو لے کر سرکاری اسپتال پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیدیا۔

اس واردات کی خبر ملتے ہی سے پولیس انتظامیہ کے ہاتھ پاﺅں پھول گئے، فوراً ایس ڈی ایم راکیش کمار، سی او چوب سنگھ،کوتوال آنند دیو مشر پولیس فورس کے ساتھ سرکاری اسپتال پہنچے۔

اسی دوران بی جے پی اسمبلی رکن کنور برجیش سنگھ، ضلع کوآپریٹیو بینک کے چیئرمین چودھری راج پال سنگھ، بی جے پی منڈل صدر ڈاکٹر اوپیندر سنگھ سمیت بڑی تعداد میں لوگ اسپتال میں جمع ہوگئے، جہاں کچھ ہی دیر بعد ڈی آئی جی اوپیندر اگروال، ایس ایس پی دنیش کمار، پی ایس پی دیہات ودیا ساگر مشر بھی سرکاری اسپتال پہنچے جہاں لوگوں کے غصہ کا انہیں سامنا کرنا پڑا۔

لوگوں کاکہنا تھا کہ' گزشتہ چار دنوں میں بدمعاشوں کے ذریعہ دو قتل ہوچکے ہیں مگر پولیس کے ہاتھ ابھی تک قاتلوں تک نہیں پہنچے سکے ہیں، لوگوں کا یہ بھی کہنا تھاکہ بی جے پی حکومت میں بی جے پی رہنماؤں کا ہی قتل ہورہاہے'۔

لوگوں نے ایس ایس پی کے سامنے یہاں تک کہہ دیا کہ آگے کس کانمبر ہے، کئی گھنٹے کی مشقت کے بعد افسران نے کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ضلع اسپتال روانہ کیا۔

اس سلسلہ میں ایس ایس پی دنیش کمار پی کا کہنا تھا کہ' اس واردات کوپولیس بڑی سنجیدگی سے لے رہی ہے، انکشاف کے لئے پولیس کی تین ٹیموں کی تشکیل دی گئی ہے، ایس او جی بی بدمعاشوں کو ٹریس کرنے میں لگی ہوئی ہے، مختلف پہلوﺅں پر قتل کی وجوہات کا پتہ لگایاجارہاہے، جلد ہی اس قتل کا انکشاف کردیا جائے گا'۔

مقتول دھارا سنگھ گنا محکمہ میں سیکٹر انچارج تھے اور شوگر فیکٹری میں ٹھیکیداری بھی کیا کرتے تھ، شوگر فیکٹری سے کچھ قدم کی دوری پر ہی بدمعاشوں نے ان کا قتل کیا ہے، دھارا سنگھ کے قتل سے نارض لوگوں نے سرکاری اسپتال میں ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے افسران کے سامنے شوگرفیکٹری کے کچھ افسران پر دھارا سنگھ کے ساتھ استحصال کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

مزید پرھیں: تلنگانہ آرٹی سی ڈرائیور کی خود کشی

جبکہ شوگر فیکٹری کے ڈی جی ایم جے پال سنگھ رانا نے ان الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہاکہ 'دھاراسنگھ کا فیکٹری کے سبھی افسران اور ملازمین کے ساتھ اچھا برتاﺅ تھا، ان کا کبھی کسی کے ساتھ کوئی تنازعہ بھی نہیں ہوا تھا'۔

واضح رہے کہ چارروز قبل بھی موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے بی جے پی کسان مورچہ کے سابق ضلع نائب صدر چودھری یش پال سنگھ کا اس وقت قتل کردیا تھا جب وہ موٹر سائیکل سے مانکی تلہیڑی خورد روڈ سے ہوتے ہوئے دیوبند آرہے تھے۔

پولیس اب تک ان کے قاتلوں کا پتہ نہیں لگا سکی ہے، چودھری یش پال سنگھ کے قتل کے چار روز بعد بے خوف بدمعاشوں نے پھر خاکی وردی کوچیلنج کرتے ہوئے بی جے پی کے رہنما چودھری دھاراسنگھ کو گولی ماردی جس سے لوگوں میں پولیس کے طور طریقے کو لے کر کافی ناراضگی ہے۔

Intro:اینکر

سہارنپور

سہارنپور کے دیوبند میں آج صبح دن نکلتے ہی بدمعاشوں نے بی جے پی کے شہر نائب صدر اور نگر پالیکا رکن چودھری دھارا سنگھ کا گولیاں برساکر قتل کردیا ۔ گزشتہ چار روز کے اندر بی جے پی لیڈر کا یہ دوسرا قتل ہے ، اس قتل سے پولیس انتظامیہ میں افراتفری مچ گئی ، ڈی آئی جی ، ایس ایس پی ، ایس پی دیہات سمیت ضلع کے اعلیٰ افسران پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے جہاں انہیں لوگوں کے زبردست غصہ کا سامنا کرنا پڑا۔


Body:اسمبلی رکن کو بھی لوگوں کے غصہ کا سامنا کرنا پڑا، پولیس نے مقتول کے بھتیجے کی تحریر پر نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ قائم کرتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق دیوبند کے قریبی گاﺅں بندر جڈا کے رہنے والے چودھری دھاراسنگھ کافی وقت سے دیوبند کی کملاکالونی میںاپنے اہل خانہ کے ساتھ رہ رہے تھے۔ دھارا سنگھ بی جے پی کی دیوبند کمیٹی میں نائب صدر کے عہدے کے ساتھ ساتھ فی الوقت نگرپالیکا رکن اور گنا محکمہ میں سیکٹر انچارج بھی تھے۔ دھارا سنگھ تروینی شوگر فیکٹری میں ٹھیکیداری کا کام بھی کرتے تھے ، آج صبح دھارا سنگھ روز مرہ کی طرح شوگر فیکٹری میں ڈیوٹی پر جانے کے لئے تقریباً سوا آٹھ بجے اپنے گھر سے بذریعہ موٹر سائیکل نکلے تھے ، بتایاجاتا ہے کہ جیسے ہی وہ رن کھنڈی ریلوے کراسنگ کے نزدیک پہنچے تو پیچھے سے موٹر سائیکل سوار دو نقاب پوش بدمعاشوں نے انہیں روک لیا اورسر پر طمنچہ لگاکر گولی ماردی ،بتایا جاتا ہے کہ بدمعاشوں کی جانب سے تین فائر کئے گئے جس کے بعد بدمعاش فرار ہوگئے ، موقع پر جمع افراد خون میں لت پت دھارا سنگھ کو لے کر سرکاری اسپتال پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیدیا ۔ دن نکلتے ہی اس واردات سے پولیس انتظامیہ کے ہاتھ پاﺅں پھول گئے،فوراً ایس ڈی ایم راکیش کمار ، سی او چوب سنگھ ،کوتوال آنند دیو مشر پولیس فورس کے ساتھ سرکاری اسپتال پہنچے ۔ اسی دوران بی جے پی اسمبلی رکن کنور برجیش سنگھ ، ضلع کوآپریٹیو بینک کے چیئرمین چودھری راج پال سنگھ ، بی جے پی منڈل صدر ڈاکٹر اوپیندر سنگھ سمیت بڑی تعداد میں لوگ اسپتال میں جمع ہوگئے ، کچھ ہی دیر بعد ڈی آئی جی ، اوپیندر اگروال، ایس ایس پی دنیش کمار پی ،ایس پی دیہات ودیا ساگر مشر بھی سرکاری اسپتال پہنچے جہاں لوگوں کے غصہ کا انہیں سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں کاکہنا تھا کہ گزشتہ 5روز کے درمیان بدمعاشوںکے ذریعہ دو قتل ہوچکے ہیں مگر پولیس کے ہاتھ ابھی تک قاتلوں تک نہیں پہنچے ہیں ،لوگوںکا یہ بھی کہنا تھاکہ بی جے پی حکومت میں بی جے پی لیڈران کا ہی قتل ہورہاہے ۔لوگوں نے ایس ایس پی کے سامنے یہاں تک کہہ دیا کہ آگے کس کانمبر ہے ۔ کئی گھنٹے کی مشقت کے بعد افسران نے کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ضلع اسپتال روانہ کیا ۔ اس سلسلہ میں ایس ایس پی دنیش کمار پی کا کہنا تھا کہ اس واردات کوپولیس بڑی سنجیدگی سے لے رہی ہے ، انکشاف کے لئے پولیس کی تین ٹیموں کی تشکیل دی گئی ہے ،ایس او جی بی بدمعاشوں کو ٹریس کرنے میں لگی ہوئی ہے ،مختلف پہلوﺅں پر قتل کی وجوہات کا پتہ لگایاجارہاہے،جلد ہی اس قتل کا انکشاف کردیا جائے گا۔ مقتول دھارا سنگھ گنا محکمہ میں سیکٹر انچارج تھے اور شوگر فیکٹری میں ٹھیکیداری بھی کیا کرتے تھے ۔ شوگر فیکٹری سے کچھ قدم کی دوری پر ہی بدمعاشوں نے ان کا قتل کیا ہے ، دھارا سنگھ کے قتل سے ناارض لوگوں نے سرکاری اسپتال میں ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے افسران کے سامنے شوگرفیکٹری کے کچھ افسران پر مقتول کا استحصال کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے ، جب کہ شوگر فیکٹری کے ڈی جی ایم جے پال سنگھ رانا نے ان الزامات کو بے بنیاد بتاتے ہوئے کہاکہ دھاراسنگھ کا فیکٹری کے سبھی افسران اور ملازمین کے ساتھ اچھا برتاﺅ تھا ، ان کا کبھی کسی کے ساتھ کوئی تنازعہ بھی نہیں ہوا تھا ۔ واضح ہو کہ چارروز قبل بھی موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے بی جے پی کسان مورچہ کے سابق ضلع نائب صدر چودھری یش پال سنگھ کا اس وقت قتل کردیا تھا جب وہ موٹر سائیکل سے مانکی تلہیڑی خورد روڈ سے ہوتے ہوئے دیوبند آرہے تھے ۔ پولیس آج تک ان کے قاتلوں کو بھی تلاش نہیں کرپائی ہے ۔ چودھری یش پال سنگھ کے قتل کے چار روز بعد بے خوف بدمعاشوں نے ایک مرتبہ پھر خاکی وردی کوچیلنج کرتے ہوئے بی جے پی کے شہر نائب صدر چودھری دھاراسنگھ کو گولی مارکر موت کے گھاٹ اتاردیا جس سے لوگوں میں پولیس کے طور طریقے کو لے کر کافی ناراضگی ہے۔



Conclusion:بائٹ: دنیش کمارپی( ایس ایس پی سہارنپور)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.