آج دیوبند پہنچے شیعہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی جنرل سکریٹری مولانا یعسوب Maulana Yasoob Abbas برلا روڈ پر واقع سابق وزیر مملکت عیسیٰ رضا کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔
اس دوران انہوں نے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے ذریعہ سناتن دھرم اختیار کر کے جتیندر نارائن تیاگی بننے پر کہا کہ ملک میں ہر کسی کو آزادی ہے کہ کوئی بھی مذہب اختیار کرے۔ گستاخیوں کے سبب وسیم رضوی کو بہت پہلے مذہب اسلام سے خارج قرار دیا جا چکا ہے۔
مولانا یعسوب نے کہا کہ انسان کسی بھی مذہب میں رہے لیکن شان مصطفی ٰ اور قرآن حکیم کے سلسلہ میں کسی بھی گستاخانہ عمل کی آزادی کسی کو نہیں ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ رسول اور قرآن کریم کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان اپنے نبی اور مذہب کے اوپر سب کچھ قربان کرسکتا ہے، ان کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو قطعی برداشت نہیں کیاجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر شخص آزادی ہے لیکن آزاد ہونے کا مطلب یہ قطعی نہیں ہے کہ قرآن حکیم جیسی عظیم المرتبت کتاب میں ہی ترمیم کامطالبہ کردے۔ ایسی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس دوران مولانا یعسوب عباس نے دیوبند کے تھیتکی گاؤں کے باشندہ ذیشان حیدر کی موت کی تحقیقات مکمل نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ذیشان کے معصوم بچے انصاف چاہتے ہیں اور جو بھی قصوروار ہیں انہیں سزا ملنی چاہیے۔ واضح رہے کہ گذشتہ 4 ستمبر کو پولیس کے ذریعہ چھاپہ ماری کے دوران گھر سے لے گئے ذیشان حیدر کی مشتبہ حالات میں موت ہوگئی تھی جس میں پولیس کا کردار مشکوک بتایا جا رہا ہے اور اس کی جانچ چل رہی ہے۔