وکلاء نے الزام لگایا کہ ایس ڈی ایم آمرانہ رویہ کے تحت غیر قانونی طور پر کام کر رہے ہیں جس کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ صرف یہی نہیں جب پولیس تمام ملزمان کو اپنی گاڑیوں میں چھوڑ کر جیل سے نکلنے جارہی تھی تو وکلاء پولیس کار کے سامنے کھڑے ہوئے اور آگے بڑھنے کو تیار نہیں تھے، کافی دیر تک پولیس اور وکلا کے مابین بحث جاری رہی اور بعد میں کوتوال یگ دت شرما نے مقدمہ درج کر انہیں پرسکون کرنے کے بعد ملزمان کی گاڑیوں کو جیل بھیجا۔
بتایا جاتا ہے کہ ایس ڈی ایم کے ذریعہ کچھ لوگوں کو ضمانت دی گئی جبکہ کچھ ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا۔ اتوار کی شام ایس ڈی ایم آفس کے احاطے میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 28 افراد کا 151میں چالان کیا گیا،جنہیں ضمانت کے لئے ایس ڈی ایم دفتر لایا۔
بتایا جاتا ہے کہ ایس ڈی ایم نے کسی بھی ملزم کی ضمانت نہیں لی اور وہ اپنی رہائش گاہ سے باہر نہیں آئے اور ملزمان جیل بھیجنے کا حکم دیا۔ ایس ڈی ایم کی اس کارروائی پر وکلاء مشتعل ہو گئے اور انہوں نے ایس ڈی ایم آفس میں ہنگامہ برپا کر دیا ۔ ملزمان کو جیل لے جارہی پولیس کی کار کے سامنے آئے وکلاء اور پولیس کے مابین جم کر بحث بازی ہوئی، ایڈوکیٹ ٹھاکر سریندر پال سنگھ کی پولیس سے کافی بحث ہوئی۔ بعد ازاں کوتوال یگ دت شرما شرما موقع پر پہنچے اور انہوں نے وکلاء کو پرسکون کیا۔
بتاجاتا ہے کہ ایس ڈی ایم نے کچھ افراد کو جیل بھیج دیا جب کچھ کو ضمانت دے دی۔ وکیل سریندر پال سنگھ نے الزام عائد کیا کہ ایس ڈی ایم آمرانہ رویہ پر اتر آئے ہیںجسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔