کورونا کے خلاف ضلع سرائیکیلا کے صنعتی علاقے میں مقامی صنعتوں سے مستقل طور پر تقویت حاصل ہو رہی ہے۔ ان صنعتوں میں جہاں کبھی مشینری پرزوں سے آٹو موبائل پارٹز بنائے جاتے تھے، اس عالمی وبا کے دور میں ان صنعتوں میں کورونا ٹیسٹنگ کٹس، پی پی ای کٹ، ماسک اور سینیٹائزر بھی تیار کیا جا رہا ہے۔ اب اس کورونا کے جنگ کو مزید تقویت دینے کے لیے گمہریا انڈسٹریئل ایریا کی کمپنی ویبکو (بھارت انجینئرنگ اینڈ باڈی بلڈنگ کمپنی) نے کووڈ ۔19 موبائل ٹیسٹنگ وین بنایا ہے۔
کمپنی کے ڈائریکٹر نوین بھالوٹیا نے کمپنی کے کھلتے ہی لاک ڈاؤن میں خود سے چلنے والے ایک موبائل ٹیسٹنگ لیب وین کا تخمینہ لگایا، جس کے بعد وہ خود پوری وین کی ایک ڈرائنگ کھینچ کر اس کی تعمیر میں مشغول ہوگئے۔ 2 ماہ میں موبائل ٹیسٹنگ وین تیار ہوگئی ، جس کی لاگت تقریبا 55 لاکھ روپے تھی۔اس وین کو 30 سے 35 افراد کی ٹیم نے 2 ماہ کے اندر ڈیزائن کیا تھا۔ کمپنی کا دعوی ہے کہ اب زیادہ سے زیادہ اس جدید وین کو مختصر وقت میں تیار کیا جاسکتا ہے۔
ٹیسٹنگ وین کی لیب مشین ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 400 افراد کی جانچ کر سکتی ہے۔ تحقیقات کا عمل مکمل کرنے کے بعد جانچ کے لیے 1200 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ آئی سی ایم آر کے رہنما خطوط کے مطابق کووڈ ۔19 ٹیسٹ فیس 0150 روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے، جس کے بعد کمپنی جانچ کے لیے 12 سو روپے وصول کررہی ہے،جس میں بنیادی طور پر تھرمل اسکریننگ کے علاوہ آئی جی جی اینٹی باڈی ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ وین میں بائیوسفیٹی کابینہ اور کیمیائی ٹوائلٹ کے علاوہ لیب ٹیکنیشن کے لیے ایک چیمبر بھی بنایا گیا ہے۔
کمپنی نے اس موبائل ٹیسٹنگ لیب کو ملک کی پہلی کووڈ ۔19 لیب کے طور پر بتایا ہے، جہاں کورونا ٹیسٹ کا عمل محض آدھے گھنٹے میں مکمل ہوگا اور یہ رپورٹ بھی دستیاب ہوگی۔ تاہم ، کمپنی کے اس دعوے پر، ریاستی وزیر صحت بنا گپتا نے کہا ہے کہ حکومت پہلے جانچ کرے گی کہ کمپنی کے دعووں میں کتنی حقیقت ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ یہ دیکھنا باقی ہے کہ تیار وین آئی سی ایم آر کے رہنما خطوط پر پوری طرح عمل کرتی ہے یا نہیں۔