جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے صدر ہیمنت سورین نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ رجحانات کے مطابق آپ تمام لوگ کے لیے آج خوشی کا دن ضرور ہے لیکن ہمارے لیے یہ دن عزم مصمم کرنے کا دن ہے کہ ہمیں ریاست میں آگے کیا کیا ترقیاتی کاموں کو انجام دینا ہے۔
انھوں نے عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے اتحادیوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارے ساتھ ہمارے اتحادی دوست نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہم ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے اپنے حلیف پارٹیوں سے ملاقات کے بعد ہی مستقبل کا خاکہ تیار کیا جائے گا۔
ریاستی الیکشن دفترکے مطابق جھارکھنڈ اسمبلی کی 81 سیٹوں کے لیے ہورہی گنتی میں سہ پہر تین بجے تک جے ایم ایم 26 اور اس کی حلیف کانگریس 14 اور راشٹریہ جنتادل ’آرجے ڈی‘04 سیٹوں پر آگے ہے۔
وہیں بی جے پی 26 ، جھارکھنڈ ویکاس مورچہ ’جے وی ایم‘ 03 ، آل جھارکھنڈ اسٹوڈینٹس یونین 04 اور راشٹروادی کانگریس پارٹی ’این سی پی‘01 ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسوادی ۔لینن وادی ایک اور آزاد نے دو سیٹوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے ۔
وزیراعلیٰ رگھور داس خود جمشید پور سیٹ پر پیچھے چل رہے ہیں۔
گنتی میں شروعاتی دورمیں پیچھے چل رہے بی جے پی کے باغی آزاد امیدوار سریو رائے اب مسٹر رگھور داس سے 5894 ووٹوں کے فر ق سے آگے چل رہے ہیں۔
ابھی تک کی گنتی میں مسٹر رائے کو جہاں 27790 ووٹ ملے وہیں داس نے 21896 ووٹ حاصل کئے ہیں۔
اسی طرح ان کے کابینہ کے ساتھی اور مدھے پور سے بی جے پی امیدوار راج پالیوار جے ایم ایم کے حاجی حسین انصاری سے 10127 ووٹ پیچھے ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمن گیلوا چکر دھر پور میں جے ایم ایم کے سکھ رام اڑاﺅں سے 13529 ووٹوں سے اور اسمبلی اسپیکر دنیش اڑاﺅں سسئی اسمبلی حلقہ میں جے ایم ایم کے جیگا سوشرن ہورو سے 27774 ووٹ سے پیچھے چل رہے ہیں۔
قریبی مقابلے میں پھنسی سماجی فلاح کی وزیر ڈاکٹر لوئس مرانڈی دمکا میں ایک بار پھر جے ایم ایم کے ہیمنت سورین سے پیچھے ہو گئی ہیں۔
مسٹر سورین ڈاکٹر مرانڈی سے 890 ووٹوں سے آگے ہوگئے ہیں۔
مسٹر سورین برہیٹ سیٹ میں بھی مسلسل سبقت بنائے ہوئے ہیں۔وہاں وہ بی جے پی امیدوار سمان مالٹو سے 12374 ووٹوں کے فرق سے آگے ہیں۔