شہریت ترمیمی قانون و این آرسی کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں، مرکزی حکومت اس قانون کو لے کر اڑی ہوئی ہے اور اسے نافذ کرنے پر مسر ہے۔
کئی دفعہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی اس قانون کو نافذ کرنے کی بات کہتے ہوئے کہا کہ' یہ قانون نافذ ہوکر رہے گا اور ذرہ برابر بھی ہم اس قانون کو لے کر پیچھے نہیں ہٹ سکتے ہیں۔
بھارت کی مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہروں نے کئی جگہوں میں تشدد کی شکل اختیار کر لی تھی، جس کے سبب پولیس نے تمام مظاہرین پر ایف آئی آر بھی درج کیا ۔
خاص طور پر اتر پردیش حکومت نے مظاہرین پر پولیس عملے کے ذریعے بربریت کا جونظاہرہ پیش کیا تھا اس عمل پرعوام سمیت حزب اختلاف جماعتوں نے اسے ہدف تنقید بھی بنایا ہے۔
ان مظاہروں میں کئی جانیں بھی گئی بری طرح لوگ زخمی ہوئے، حکومت اتر پردیش نے سرکاری املاک کے نقصانات کی تلافی کے لیے قرقی نامہ جاری کر دیا تھا۔
ایک جانب جہاں ریاستی حکمراں اپنے اقتدار میں عوام کو پریشان کر رہی ہیں، وہیں ریاست جھار کھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین نے تمام مظاہرین پر ہوئے ایف آئی آر کو واپس لینے کا حکم نافذ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:ملک مشکل دور سے گزر رہا ہے: سپریم کورٹ
ان کے اس حکم نامہ سے جھار کھنڈ کی عوام میں خوشی کی لہر ہے، عوام نے ان کے فیصلے پر انہیں مبارک بادی پیش کی اور ان کےاس جذبہ کو سلام کیا۔