ریاست جھارکھنڈ کے دارالحکومت شہر رانچی کی پولیس لائن سے ایک سنسنی خیز معاملہ سامنےآیا ہے۔ پولیس لائن میں تعینات ایک سپاہی نے پولیس لائن میں دہشت کاماحول پیدا کردیا۔
سدھیر ساکھا نامی سپاہی نے پولیس لائن کی الگ الگ تین جگہوں پر 15 راؤنڈفائرنگ کی۔ جس سے رانچی پولیس لائن میں تعینات سپاہی اور افسران سکتے میں آگئے۔
اطلاع کے مطابق گذشتہ سات مہینے سے رکی تنخواہ اور بھائی کی موت پر چھٹی نہیں ملنے سے سپاہی کافی پریشان تھا جس کی وجہ سے اس نے یہ قدم اٹھایا۔
اس حادثے سے میجر آفس کے باہر موجود پولیس اہلکار اور افسران حیرت میں تھے۔ اس حرکت کی خبر فوراً سارجینٹ میجر اور رانچی کے اعلیٰ پولیس افسران کو دی گئی۔ جس کے بعد تمام پولیس اہلکار جائے واردات پر پہنچے اور حادثے کا معائنہ کیا۔
پولیس اہلکاروں نے حادثے کے بعد سپاہی سدھیر کی جم کر پٹائی کر دی، پٹائی کے باوجود بھی وہ سب کو دھکا دے کر فائرنگ کرتا رہا۔ آخر میں دوسرے سپاہیوں نے اسے پکڑا تو وہ قابو میں آیا، جس کے بعد میڈیکل جانچ کے لیے اسے ہسپتال بھیج دیا گیا۔
اطلاع کے مطابق سپاہی سدھیر کے بھائی کی موت ہوگئی ہے، بھائی کے دسواں پر جانے کے لیے اس نے چھٹی کی گزارش کی تھی، لیکن سارجینٹ میجر سبودھ گپتا نے یہ کہ کر منع کر دیا کہ وہ گذشتہ سات مہینوں سے غائب تھا، اس لیے چھٹی نہیں ملے گی۔
وہیں پولیس اہلکاروں نے بھی بتایا کہ وہ غائب تھا اس لیے اس کی سات ماہ کی تنخواہ بھی رکی ہوئی ہے، جس سے اس کی مالی حالت بھی اچھی نہیں ہے۔ ان سب چیزوں سے پریشان ہو کر اس نے یہ بڑا قدم اٹھایا۔