اس موقع پر سابق رکن پارلیمان علی انور انصاری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جھارکھنڈ اور پورے ملک کو لوٹ کھسوٹ کا چارہ گاہ بنا دیا ہے۔
سماج میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلائی جارہی ہے۔ آئین کے مطابق مسلمانوں کے پسماندہ طبقات کو ریزرویشن ملنا چاہیے۔
اگر سبھی پارٹیاں پسماندہ مسلمانوں کو درکنار کریں گی تو 2019 کے انتخابات میں اس کا اثر صاف نظر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ اور پورے ملک میں اگر امن و چین لانا ہے تو بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہوگا۔
وہیں کشمیر کے پلوامہ میں ہوئے خود کش حملے کی مذمت اور بھارتی فوج کی پاکستان کے خلاف گذشتہ رات کی گئی کارروائی کی حمایت کی۔
پروگرام کی صدارت کر رہے اعظم احمد نے کہا کہ کسی بھی قیمت پر پسماندہ مسلم سماج کو پچھڑنے نہیں دیں گے۔
آپسی بھائی چارہ اور گنگا جمنی تہذیب کی حفاظت کے لیے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے۔
انہوں نے لوک سبھا اور اسمبلی میں آبادی کے تناسب سے ٹکٹ کا مطالبہ کیا۔