جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے کوٹی گاؤں کے لوگوں نے جل شکتی دفتر کے سامنے شدید احتجاج کیا۔ مقامی لوگوں نے محکمہ کے خلاف عوام کو پانی سے محروم رکھنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ وہ تنگ آکر سڑکوں پر نکلے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ اُن کو جلد انصاف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران انہیں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ہے۔
ان کے مطابق ایک طرف حکومت دعویٰ کررہی ہے کہ لوگوں کو جل جیون مشن کے تحت پانی فراہم کیا جائے گا، لیکن زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔
کوٹی کے مقامی باشندہ تیج رام نے بتایا کہ وہ پانی کی فراہمی کے لیے در در کی ٹھوکریں کھارہے ہیں، کسی بھی سطح پر ان کی سنوائی نہیں ہورہی ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے؟
ان کے مطابق محکمہ جل شکتی نے اکیسویں صدی میں بھی کوٹی کے عوام کی حالت زار پر دھیان نہیں دیا۔ موجودہ پائپ لائن کی کبھی مرمت نہیں کی گئی ہے۔ اب جب کہ نالوں، قدیم چشموں کا پانی خشک موسم کی وجہ سے سوکھ رہا ہے، تو ان کے علاقے میں پانی کی شدید قلت ہورہی ہے۔
احتجاجیوں نے کہا کہ ان کے علاقے میں بیس سال قبل ایک اسکیم بنائی گئی تھی لیکن اس اسکیم کا فائدہ لوگوں کو مل نہیں رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Dalai Lama’s Birthday Celebrations: ایل اے سی پر چینیوں کا احتجاج
انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت ہمیں پانی فراہم کرنے کی ہمت نہیں رکھتی تو اُن کو گاؤں سے نکال دیا جائے۔ پھر وہ اپنے حال پر مریں یا بچیں؟
احتجاجیوں نے انتظامیہ سے ان کے علاقے میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی اپیل کی ہے تاکہ ان کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔