تاہم مقامی لوگوں کے مطابق علاقے میں بنیادی ضرورتوں کے فقدان کے باعث سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے سبب علاقہ قدرتی حسن سے مالامال ہونے کے باوجود سیاحتی نقشے پر ابھر کر سامنے نہ آسکا کیونکہ اس خوبصورت جگہ کو سڑک سے نہیں جوڑا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ' سابق وزیر اعلیٰ شیخ محمد عبداللہ و نائب وزیر اعلیٰ ڈی ڈی ٹھاکر نے تین دھائی قبل یہاں کا دورہ کیا تھا اور یہ اعلان کیا تھا کہ اس خوبصورت سیاحتی مقام کو نقشے پر لانے کے علاوہ یہاں ایک اسٹیڈیم تعمیر کیا جائے گا۔
مقامی لوگوں کے مطابق سرگلی کو سیاحتی نقشے پر لانے، اسٹیڈیم تعمیر کرنے اور سیاحوں کے لیے یہاں بہتر انتظامات کیے جانے کی انتظامیہ سے بارہا اپیل بھی کی گئی ہے لیکن اس کی جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی۔
کھیل کود کو فروغ دینے کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے 'کھیلو انڈیا' جیسا پروگرام پورے ملک میں چلایا گیا، جس کے تحت دیہی علاقوں میں کھیل کود کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ یہاں کے بُنیادی ڈھانچوں کو مضبوط کرنا تھا۔
مزید پڑھیں: سرینگر: لاڈلی بیٹی اسکیم سے استفادہ کرنے کے لیے آدھار کارڈ لازمی
لیکن رامبن میں متعلقہ محکموں کی عدم توجہی کے سبب کھیل کا بنیادی ڈھانچہ خستہ حالی کا شکار ہوگیا ہے۔ اس ضمن میں لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ 'سرگلی میدان' کو سیاحتی مقامات میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ علاقے میں بنیادی سہولیات مہیا کرایا جائے اور علاقے میں تعمیر و ترقی کی جانب توجہ دی جائے۔