اطلاعات کے مطابق عبدالمجید میر ولد سراج الدین میر تحصیل و ضلع رام بن کے جموں و کشمیر بینک کے رامبن برانچ میں ایک لاکھ 82 ہزار روپئے جمع تھے۔ 6 جون کو انہوں نے رامبن کے ایک اے ٹی ایم سے 10,000 روپیے نکالے اور گھر چلے گئے ۔
عبدالمجید میر نے کہا کہ 23 جون کو جب وہ دوبارہ رامبن کے ایک اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے گئے تو وہاں وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ان کے اکاؤنٹ میں صرف 400 روپیے ہی تھے۔
انہوں نے جب جموں و کشمیر بینک کے رامبن برانچ کے مینیجر سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ان کا پیسہ جموں اور ریاست پنجاب سے نکالا گیا ہے۔
اس پر عبدالمجید نے کہا کہ اے ٹی ایم ان کے پاس ہی تھا، انہوں نے کسی کو دیا بھی نہیں پھر بھی پیسے کیسے نکال لیے گئے؟
عبدالمجید ایک مزدور ہیں جنہوں نے ایک ایک پائی جمع کر کے اتنے پیسے جمع کیے تھے۔ ان پیسوں سے انہیں اپنے لئے مکان تعمیر کرنا تھا مگر اب یہ ہوتا نہیں دکھائی دے رہا ہے کیوں کہ پیسے غائب ہو چکے ہیں؟ اور ان کا خواب چکنا چور ہوچکا ہے؟
اس سلسلے میں انہوں نے پولیس تھانے میں شکایت درج کرائی ہے کہ محکمہ پولیس کے سربراہ اور بینک کے چیئرمین سے کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ان کی محنت کی کمائی کو واپس لوٹانے کی گزارش بھی کی۔