عمارت نہ ہونے کے سبب ڈگری کالج کے طلباء کو مقامی آئی ٹی آئی کی بلڈنگ میں پڑھایا جا رہا ہے۔ جہاں طلباء کے مطابق ایک ہی کمرے میں ایک سے زائد کلاسز کو پڑھایا جا رہا ہے۔ جس سے دونوں کلاسز میں موجود بچے پڑھائی پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتے۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اول تو علاقے میں کالج کی منظوری کے لیے احتجاج کیا، بعد ازاں منظوری کے بعد کئی برسوں تک تعمیر شروع نہیں کی گئی اور ’’اب چار سال قبل شروع کی گئی تعمیر ابھی تک مکمل نہیں ہو پا رہی ہے۔‘‘
کالج کے انچارج پرنسپل کے مطابق ٹھیکہ داروں کو تقریبا ساری رقم واگزار کی جا چکی ہے پھر بھی تعمیر میں سستی برتی جا رہی ہے۔
گول ایس ڈی ایم نے خراب موسم اور سردی کو سست رفتار تعمیر کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ رواں برس جون میں تعمیر مکمل ہونی چاہیے تھی تاہم اکثر و بیشتر موسم خراب ہی رہتا ہے جس سے تعمیری کام کو جاری رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ’’ڈھانچے کا کام مکمل ہو چکا ہے اور ابھی اندرونی کام جاری ہے اور عمارت کو عنقریب ہی مکمل کیا جائے گا۔‘‘
ڈگری کالج گول کی سست رفتار تعمیر کا خمیازہ طلباء کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔