ETV Bharat / city

Health sub-centre in Ramban: رامبن میں ہیلتھ سب سنٹر کی تعمیر نامکمل

author img

By

Published : Dec 12, 2021, 8:24 PM IST

رامبن میں ہیلتھ سب سنٹر کی تعمیر کے لئے زمین وقف کرنے والی خاتون نے محکمہ صحت Ramban Department of Health کی جانب سے عدم توجہی پر بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ محکمہ کی جانب سے جلد ازجلد قدم نہیں اٹھایا گیا تو وہ زمین واپس لے لے لیں گی۔

ہیلتھ سب سنٹر کی تعمیر نامکمل
ہیلتھ سب سنٹر کی تعمیر نامکمل

جموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع رام بن سب ڈویژن گول کی پنچایت مہاکنڈ میں آج سے دو دہائی قبل ایک ہیلتھ سب سنٹر Health sub-centre in Ramban کی عمارت کی تعمیر کا کام شروع ہوا تھا لیکن طویل عرصہ گزرنے کے باجود بھی ہیلتھ سب سنٹر مہاکنڈ کی تعمیر ہنوز نامکمل ہے۔

ہیلتھ سب سنٹر کی تعمیر نامکمل

اسپتال کے گراؤنڈ فلور کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے۔ تاہم اس کے اند ر کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت طبی ادارہ مہاکنڈ اب شفاخانہ بننے کے بجائے کباڑ خانے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

مذکورہ اسپتال کی دوسری منزل کئی برسوں سے بغیر چھت کے ہے- اب یہ عمارت آہستہ آہستہ بوسیدہ ہو رہی ہے، جبکہ طبی ادارے میں تعینات عملہ دن کو آتے ہیں اور کھلے آسمان تلے بیٹھ کر واپس گھر لوٹ جاتے ہیں۔

اِدھر اراضی مالکان محکمہ صحت کی عدم توجہی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسپتال کے لئے دوکنال زمین وقف کی تھی، ہم سےسرکاری ملازمت کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ نہ تو ہمیں معاوضہ ملا،نہ سرکاری نوکری دی گئی اور نہ ہی مذکورہ محکمہ کی جانب سے متعلقہ ہیلتھ سنٹرکی تعمیر مکمل ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیس برس بیت گئے۔ لیکن مذکورہ محکمہ عمارت کی تکمیل میں ناکام ہوچکا ہے۔ شفاخانے کے نام پر جو تعمیرکی گئی ہے وہ اب کباڑ خانے کےسوا کچھ بھی نہیں ہے۔

ان کا کہنا کہ تھاہم نےعلاقہ کی فلاح و بہبود کیلئے قربانی دی تھی۔ لیکن محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی اور لاپرواہی کے باعث ہماری قربانی رائیگاں ہوتی نظر آرہی ہے کیونکہ نہ معاوضہ مل رہا ہے، نہ سرکاری نوکری دی جا رہی ہے اور نہ ہی ہسپتال کی تعمیر کے دور دورتک کوئی آثار نظر آرہےہیں۔

اراضی مالک ارشادہ بیگم کا کہنا تھا کہ میں نے در در کی خاک چھانی، میں بار ہاراپنی فریاد لیکر بی ایم او ،ایس ڈی ایم اور سی ایم اوکے پاس گئی لیکن ہر بار مجھے مایوس ہوکر لوٹنا پڑا۔

انھوں نے کہا کہ نوکر شاہوں کی روزانہ کی اِس غیر انسانی اور غیر اخلاقی رویے سے تنگ آ گئی ہوں اِس لئے اب ہم اِس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اگر محکمہ کی جانب سے نے جلد از جلد کوئی قدم نہیں اٹھا یا گیا تو ہم کباڑ خانے نما عمارت کو اُکھاڑ پھینک کر اپنی اراضی واپس کریں گے اور اُس میں فصل اگاکر اپنی روزی روٹی کمائیں گے۔

ادھر مقامی نوجوان منظو ر الٰہی نےانتظامیہ اور مقامی لیڈر شپ کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دونوں طبقوں نے لوگوں کو بیوقوف بنایا ہے، اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے بار ہاانتظامیہ اور سیاستدانوں سے بات کی اور یہ مسئلہ اُجاگر کیا لیکن انتظامیہ اور سیاستدان صرف یقین دہانیاں کراتے آرہے ہیں جبکہ زمینی سطح کی صورتحال کا اندازہ اِس خستہ حال عمارت کو دیکھ بخوبی ہو جاتا ہے۔

انھوں نے کہا مقامی سیاستدان عوامی فلاح و بہبود کیلئے کام نہیں کرتے ہیں اِس کے علاوہ سب کچھ کرتے ہیں جس میں عوام کا نقصان ہو۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں مہاکنڈ کی عوام نے اک متبادل آپشن کا انتخاب کر کے ڈاکٹر شمشاد شان کی صورت میں نیشنل کانفرنس کو نوے فیصداعتماد سے نوازا تھا۔ لیکن بدلے میں ڈاکٹر شمشاد شان نے وہی صلہ دیا جو آج سے پہلے کے رہنما دیتے آئے ہیں۔

مزید پڑھیں:رامبن: دس برسوں میں بھی ہیلتھ سنٹر کی تعمیر نامکمل

اُن کا کہنا تھا کہ جب یہاں کوئی خاتون درد ِ زہ سے گزرتی ہے تو اُسے چارپائی پربے سہارے سنگلدان یا صدر مقام گول تک پہنچانا پڑرہا ہے اور ایسے ہیں کئی خواتین اپنی جانیں گنوا بیٹھتی ہیں۔

جموں وکشمیر کے پہاڑی ضلع رام بن سب ڈویژن گول کی پنچایت مہاکنڈ میں آج سے دو دہائی قبل ایک ہیلتھ سب سنٹر Health sub-centre in Ramban کی عمارت کی تعمیر کا کام شروع ہوا تھا لیکن طویل عرصہ گزرنے کے باجود بھی ہیلتھ سب سنٹر مہاکنڈ کی تعمیر ہنوز نامکمل ہے۔

ہیلتھ سب سنٹر کی تعمیر نامکمل

اسپتال کے گراؤنڈ فلور کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے۔ تاہم اس کے اند ر کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت طبی ادارہ مہاکنڈ اب شفاخانہ بننے کے بجائے کباڑ خانے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

مذکورہ اسپتال کی دوسری منزل کئی برسوں سے بغیر چھت کے ہے- اب یہ عمارت آہستہ آہستہ بوسیدہ ہو رہی ہے، جبکہ طبی ادارے میں تعینات عملہ دن کو آتے ہیں اور کھلے آسمان تلے بیٹھ کر واپس گھر لوٹ جاتے ہیں۔

اِدھر اراضی مالکان محکمہ صحت کی عدم توجہی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسپتال کے لئے دوکنال زمین وقف کی تھی، ہم سےسرکاری ملازمت کا وعدہ کیا گیا تھا۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ نہ تو ہمیں معاوضہ ملا،نہ سرکاری نوکری دی گئی اور نہ ہی مذکورہ محکمہ کی جانب سے متعلقہ ہیلتھ سنٹرکی تعمیر مکمل ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیس برس بیت گئے۔ لیکن مذکورہ محکمہ عمارت کی تکمیل میں ناکام ہوچکا ہے۔ شفاخانے کے نام پر جو تعمیرکی گئی ہے وہ اب کباڑ خانے کےسوا کچھ بھی نہیں ہے۔

ان کا کہنا کہ تھاہم نےعلاقہ کی فلاح و بہبود کیلئے قربانی دی تھی۔ لیکن محکمہ صحت کی ناقص کارکردگی اور لاپرواہی کے باعث ہماری قربانی رائیگاں ہوتی نظر آرہی ہے کیونکہ نہ معاوضہ مل رہا ہے، نہ سرکاری نوکری دی جا رہی ہے اور نہ ہی ہسپتال کی تعمیر کے دور دورتک کوئی آثار نظر آرہےہیں۔

اراضی مالک ارشادہ بیگم کا کہنا تھا کہ میں نے در در کی خاک چھانی، میں بار ہاراپنی فریاد لیکر بی ایم او ،ایس ڈی ایم اور سی ایم اوکے پاس گئی لیکن ہر بار مجھے مایوس ہوکر لوٹنا پڑا۔

انھوں نے کہا کہ نوکر شاہوں کی روزانہ کی اِس غیر انسانی اور غیر اخلاقی رویے سے تنگ آ گئی ہوں اِس لئے اب ہم اِس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اگر محکمہ کی جانب سے نے جلد از جلد کوئی قدم نہیں اٹھا یا گیا تو ہم کباڑ خانے نما عمارت کو اُکھاڑ پھینک کر اپنی اراضی واپس کریں گے اور اُس میں فصل اگاکر اپنی روزی روٹی کمائیں گے۔

ادھر مقامی نوجوان منظو ر الٰہی نےانتظامیہ اور مقامی لیڈر شپ کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ دونوں طبقوں نے لوگوں کو بیوقوف بنایا ہے، اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے بار ہاانتظامیہ اور سیاستدانوں سے بات کی اور یہ مسئلہ اُجاگر کیا لیکن انتظامیہ اور سیاستدان صرف یقین دہانیاں کراتے آرہے ہیں جبکہ زمینی سطح کی صورتحال کا اندازہ اِس خستہ حال عمارت کو دیکھ بخوبی ہو جاتا ہے۔

انھوں نے کہا مقامی سیاستدان عوامی فلاح و بہبود کیلئے کام نہیں کرتے ہیں اِس کے علاوہ سب کچھ کرتے ہیں جس میں عوام کا نقصان ہو۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں مہاکنڈ کی عوام نے اک متبادل آپشن کا انتخاب کر کے ڈاکٹر شمشاد شان کی صورت میں نیشنل کانفرنس کو نوے فیصداعتماد سے نوازا تھا۔ لیکن بدلے میں ڈاکٹر شمشاد شان نے وہی صلہ دیا جو آج سے پہلے کے رہنما دیتے آئے ہیں۔

مزید پڑھیں:رامبن: دس برسوں میں بھی ہیلتھ سنٹر کی تعمیر نامکمل

اُن کا کہنا تھا کہ جب یہاں کوئی خاتون درد ِ زہ سے گزرتی ہے تو اُسے چارپائی پربے سہارے سنگلدان یا صدر مقام گول تک پہنچانا پڑرہا ہے اور ایسے ہیں کئی خواتین اپنی جانیں گنوا بیٹھتی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.