جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں دریائے چناب پر تعمیراتی کمپنی بیکن Bacon Construction Company کی جانب سے سنہ 1963 میں تعمیر کردہ بیلی برج Bailey Bridge (جھولا پل) کو ایک دہائی قبل ٹریفک کی آمد ورفت کے لیے غیر محفوظ Unsafe for traffic قرار دیا گیا تھا۔ بیلی برج کے متبادل میترہ رامبن پل کی تعمیرات کو لیکر کئی بار اعلانات اور افتتاح تو کیے گئے، تاہم پل کی بنیاد رکھے جانے کے کام کے علاوہ آج تک اس پل کی تعمیر میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
سابقہ جموں وکشمیر حکومت کی جانب سے سی آر ایف کے تحت اس پل کو بنانے کا پرپوزل پاس کیا گیا تھا، تاہم اس کا فنڈ اب تک واگزار نہیں کیا گیا۔ ستویر گپتا کنسٹرکشن کمپنی کو 39 کروڑ کی لاگت سے اس پل کے کام کو کرنے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا، جس کی نگرانی محکمہ تعمیرات عامہ کررہا ہے۔ تاہم اتنا وقت گزرنے کے بعد بھی ابھی تک صرف دس فیصدی کام کیا گیا۔
نیشنل کانفرنس کے سینیر رہنما ارجن سنگھ راجو نے موجودہ حکومت و انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ضلع رامبن کی عوام کا دیرینہ مطالبہ رامبن میترہ پل کا آج تک نہ بننا حکومت کی ترقی کے دعوے کی پول کھول رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مملکتی وزیر برائے پی ایم او ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے وعدے اور اعلان کے باوجود آج تک پل کی تعمیر کا نہ ہونا رامبن کے رکن پارلیمنٹ کا عوام کے تئیں کتنی ہمدردی ہے اس کی عکاسی کرتا ہے۔
وہیں ضلع ترقیاتی کمشنر رامبن سے جب ای ٹی وی بھارت نے اس پل کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینا چاہا۔ تو انہوں نے کہ انتظامیہ تیس ماہ کی مدت میں اس پل کی تعمیرات کا کام مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہے اور اس سے ضلع کی معشیت کو تقویت ملنے کے کافی امکانات ہیں۔