ETV Bharat / city

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی روایت آج بھی قائم ہے

ریاست جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں ہندو۔مسلم بھاٸ چارے کی صدیوں پرانی روایت آج بھی قائم ہے۔ یہاں شادی، تہوار اور سکھ دکھ میں ہمیشہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ثبوت ملتا ہے۔

فائل فوٹو
author img

By

Published : May 20, 2019, 3:25 AM IST

گزشتہ روز فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک تازہ مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب علاقہ میں سمبر سے تعلق رکھنے والی ایک مریضہ خاتون ظہورہ بیگم کو ضلع ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔


جہاں ڈاکٹروں نے خون کی کمی کے سبب مریضہ کو جموں میڈکل کالج و ہسپتال ریفر کر دیا تاہم غربت اور مفلسی کے سبب مریضہ کے اہل خانہ جموں جانے اور وہاں علاج کے اہل نہیں تھے۔

اسی دوران ہسپتال میں موجود پنکو سنگھ کٹوچ نامی ایک نوجوان کو مریضہ کی مفلسی اور غربت کے بارے معلوم ہوا۔
نوجوان نے مریضہ کو مدد کا یقین دلایا اور خود پیسے جمع کرنے نکل پڑا۔

اس نے سارا دن مندر ، مسجد اور دوکانداروں سے چندہ جمع کر شام تک تقریبا 5500 روپے جمع کر لیا اور ان پیسوں کع مریضہ کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا مزید ہسپتال سے مقت ایمبولینس ( Ambulance) کا انتطام بھی کیا۔

نوجوان نے مریضہ کو جموں میڈکل کالج و ہسپتال منتقل کر جان بچا لی۔

مقامی لوگوں نے اس خدمت کو صدیوں سے چلی آ رہی بھائی چارہ کی روایت کا ایک حصہ قرار دیا۔

گزشتہ روز فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک تازہ مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب علاقہ میں سمبر سے تعلق رکھنے والی ایک مریضہ خاتون ظہورہ بیگم کو ضلع ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔


جہاں ڈاکٹروں نے خون کی کمی کے سبب مریضہ کو جموں میڈکل کالج و ہسپتال ریفر کر دیا تاہم غربت اور مفلسی کے سبب مریضہ کے اہل خانہ جموں جانے اور وہاں علاج کے اہل نہیں تھے۔

اسی دوران ہسپتال میں موجود پنکو سنگھ کٹوچ نامی ایک نوجوان کو مریضہ کی مفلسی اور غربت کے بارے معلوم ہوا۔
نوجوان نے مریضہ کو مدد کا یقین دلایا اور خود پیسے جمع کرنے نکل پڑا۔

اس نے سارا دن مندر ، مسجد اور دوکانداروں سے چندہ جمع کر شام تک تقریبا 5500 روپے جمع کر لیا اور ان پیسوں کع مریضہ کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا مزید ہسپتال سے مقت ایمبولینس ( Ambulance) کا انتطام بھی کیا۔

نوجوان نے مریضہ کو جموں میڈکل کالج و ہسپتال منتقل کر جان بچا لی۔

مقامی لوگوں نے اس خدمت کو صدیوں سے چلی آ رہی بھائی چارہ کی روایت کا ایک حصہ قرار دیا۔


رامبن// ریاست جموں کشمیر کے ضلح رامبن میں  ہندو،مسلم بھاٸ چارے کی صدیوں سے ایک روایت  ہے ۔یہاں کے لوگوں نے شادیوں، تہواروں سکھ دکھ  میں ہمیشہ باٸ چارے کا ثبوت پیش کیا ہے ۔
گزشتہ شام اپسی بھاٸ چارے کی تازہ ترین مثال دیکھنے کو ملی جب علاقہ سمبر سے تعلق رکھنے والے ایک بمیار خاتون ظہورہ بیگم(36) ضلخ ہسپتال رامبن میں علاج موالجہ کے لیے امرجنسی وارڈ میں داخل کروای گی تھی  ڈاکٹروں نے خون کم یونے کی وجہ سے میڈکل کالج و ہسپتال جموں مزید علاج کےلیے ریفر کر دیا لیکن بیمار خاتون کے راشتہ دار مقلسی اور غربت کی وجہ سے جموں جانے کے قابل نہ تھے اتنے میں ہسپتال میں ایک نوجوان لڑکا پنکو سنگھ کٹوچ  جو رضاکارانہ طور ہستال میں مںڈیکل اسسٹنٹ کام کرتا ہے بیمار کی مجبوری کا پتہ چلا  تو انہوں نے جواں سال خاتون کی جان  بچانے کی اگےاکر  ٹھان لی۔
 انہوں پورے دن مندروں ، مسجدوں اور دوکانداروں سے چندہ جمع کر کے شام تک تقربنا 5500 روپے جمع کر کے خاتون کے رشتہ داروں کے حوالے کرکے ہسپتال سے مقت  ایمبولیس( Ambulance)  کا بندوبست بھی کیا اور غریب خاتون کو  میڈکل کالج و ہسپتال جموں منتقل کر کے خاتون کی جان بچا لی۔لوگوں نے اس کی سرہانہ کرتے ہو بتایا انہوں نے  رامبن میں چلے ارہے بھای چارے کو مزید مظبوط کر دیا۔ 
Photo...
Visual.....
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.