گزشتہ روز فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک تازہ مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب علاقہ میں سمبر سے تعلق رکھنے والی ایک مریضہ خاتون ظہورہ بیگم کو ضلع ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کیا گیا تھا۔
جہاں ڈاکٹروں نے خون کی کمی کے سبب مریضہ کو جموں میڈکل کالج و ہسپتال ریفر کر دیا تاہم غربت اور مفلسی کے سبب مریضہ کے اہل خانہ جموں جانے اور وہاں علاج کے اہل نہیں تھے۔
اسی دوران ہسپتال میں موجود پنکو سنگھ کٹوچ نامی ایک نوجوان کو مریضہ کی مفلسی اور غربت کے بارے معلوم ہوا۔
نوجوان نے مریضہ کو مدد کا یقین دلایا اور خود پیسے جمع کرنے نکل پڑا۔
اس نے سارا دن مندر ، مسجد اور دوکانداروں سے چندہ جمع کر شام تک تقریبا 5500 روپے جمع کر لیا اور ان پیسوں کع مریضہ کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا مزید ہسپتال سے مقت ایمبولینس ( Ambulance) کا انتطام بھی کیا۔
نوجوان نے مریضہ کو جموں میڈکل کالج و ہسپتال منتقل کر جان بچا لی۔
مقامی لوگوں نے اس خدمت کو صدیوں سے چلی آ رہی بھائی چارہ کی روایت کا ایک حصہ قرار دیا۔