ریاست چھتیس گڑھ میں تلاشی کے دوران پیدا کوالی کے جنگل میں ملی ایک خاتون نے اپنا نام ساویتری چاپا بتایا ہے، جو 2010 سے نکسل تنظیم میں مختلف عہدوں پر کام کررہی تھی۔ وہ فی الحال بٹالین میں کمپنی نمبر 1 کے پلاٹون نمبر 3 کی ایک سرگرم رکن کی حیثیت سے کام کرتی ہیں۔
نکسلی خاتون کو حراست میں لے کر ہسپتال میں اس کے صحت کی جانچ کرائی گئی اور اسے قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ قرنطینہ کی مدت ختم ہونے کے بعد نکسل خاتون سے پوچھ گچھ کی جائے گی اور مزید کارروائی کی جائے گی۔
بیجاپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کملوچن کشیپ نے رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ ایسے نکسلی جو کورونا کے خوف سے تنظیم چھوڑ کر گاوں واپس آ رہے ہیں ان کی اطلاع نزدیک کے تھانے یا پولیس کیمپوں میں دیں۔ تاکہ انہیں کورونا انفیکشن سے بچایا جا سکے۔