مہاجر مزدوروں کو اپنے آبائی گاؤں جانے کے لیے پونے ریلوے اسٹیشن پر کورونا وائرس ’کووِڈ۔19‘ ٹیسٹ کے نام پر تین گھنٹے پہلے بلایا جاتا ہے۔ انہیں گرمی اور بارش میں لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے کے لیے مجبور ہونا پڑتا ہے۔
غور طلب ہے کہ کورونا (کووِڈ۔19) کے ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور ریلوے افسران کی جانب سے ہدایات دیے جانے کے بعد مہاجر مزدوروں کو لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔
کئی مسافروں نے کہا کہ چھوٹے بچوں، خواتین اور بزرگ افراد تک کو بھی رسمی کارروائی مکمل کرنے کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا ہے۔ مسافروں نے کہا: ’’ریلوے پلیٹ فارم پر پہنچنے کے لیے چار گیٹ ہیں لیکن کورونا ٹیسٹ کے لیے محض دو گیٹ پر ہی تھرمل اسکریننگ کی سہولت ہے جس سے سن رسیدہ افراد کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘
دریں اثناء اس ضمن میں بعض سینئر صحافیوں نے اسٹیشن ماسٹر سے ملاقات کرکے انہیں بزرگ افراد کے لیے ٹرین پر سوار ہونے کے لیے متبادل انتظام کرنے کی درخواست کی۔