سوشیلا شاہ نے رکن اسمبلی عبدالرحمن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایل اے کی پی اے کوشل ورما ای ایل ای او آفس میں مقامی ایم ایل اے کے ترقیاتی فنڈ سے مختلف 11 منصوبوں کا ٹینڈر نکالا گیا تھا، جس کا اعلان مقامی ہندی و انگریزی اخبارات میں شائع بھی ہوا تھا، چونکہ میں ٹھیکیداری بھی کرتی ہوں۔ جب میں ٹینڈر فارم خریدنے گئی تو کوشل ورما نے زبردستی مجھے روکا اور وہاں سے جانے کی دھمکی دینے لگا۔ کوشل ورما نے صاف طور سے کہا کہ ایم ایل اے صاحب جسے چاہیں گے اسے ٹینڈر دیں گے۔
اس کے بعد جب میں ایم ایل اے عبد الرحمن کے پاس گئی تو انہوں نے مجھے بے عزت کیا اور نازیبا الفاظ استعمال کئے، مجھے امید ہے پارٹی اس پر ایکشن لیتے ہوئے معاملہ کی جانچ کرائے اور قصوروار ایم ایل اے پر سخت سے سخت کارروائی ہو تاکہ آئندہ کسی خاتون سے نازیبا الفاظ استعمال نہ کر سکے۔
وہیں دوسری جانب اس معاملے پر ایم ایل اے عبد الرحمن نے کہا کہ مجھ پر لگائے گئے الزام بے بنیاد ہیں، یہ سب کسی کے اشارے پر ہو رہا ہے، کام میں نہیں دیتا ہوں یہ محکمہ کا کام ہے، مجھے جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خاتون ایک منصوبے کے تحت میرے پاس آئی تھی اور آتے ہی مجھ پر برس پڑی جبکہ میں نے اس کی اس حرکت کو برداشت بھی کیا۔ یہ سب سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔