اطلاعات کے مطابق مذکورہ معاملہ ضلع کے موہنیاں وارڈ نمبر 9 کا ہے، جہاں گذشتہ دنوں ایک شادی شدہ خاتون کی لاش کو چپ چاپ دفن کیا گیا تھا۔ جس پر خاتوں کے اہل خانہ نے سسرال والوں پر قبل کا الزام عائد کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔
خبروں کے مطابق موہنیاں کے بڑی بازار وارڈ نمبر9 رہائشی حسبن بی بی نے اپنی بیٹی سنجیدہ پروین کی موت کو قتل بتاتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ سنجیدہ پروین کو ان کے سسرالوالوں نے نذر آتش کردیا تھا اور چپ چاپ دفن بھی کردیا تھا۔ انہوں نے اس کی شکایات موہینیا تھانہ میں درج کرائی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کی حسبن بی بی نے قریب 5 برس قبل اپنی بیٹی سنجیدہ پروین کی شادی موہنیاں کے شعیب اختر ولد کوثر علی کے ساتھ اسلامی روایت کے مطابق بڑی ہی دھوم دھام کے ساتھ کروائی تھی۔ لیکن پانچ برس بعد کسی بات پر تنازع ہو گیا۔ لڑکے کے گھر والوں نے انکی بیٹی کو جلا کر مار ڈالا۔ اور کافی پوشیدہ طریقہ سے قبرستان میں لے جاکر دفن کر دیا گیا اور اسکی اطلاع کنبہ تک کے لوگوں کو نہیں دی گئی۔
جس پر انہوں نے پولیس میں شکایت کی۔ شکایت کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے مجسٹریٹ کی نگرانی میں لاش کو قبر سے کھود کر باہر نکالا گیا اور لاش کو پولیس نے بھبھوا واقع صدر ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد اہل خانہ کے سپرد کر دیا۔