پولیس ذرائع نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ مچھہا گاﺅں باشندہ دیانند یادو کے 20 سالہ بیٹے راہل کمار کو بدھ کی شام کچھ لوگوں نے اینٹ خریدنے کے بہانے بلایا۔ اس کے بعد ان لوگوں نے نوجوان کو گاﺅں
کے باہر لے جاکر کچھ کھلانے کے بہانے اس میں زہر ملا کر کھلا دیا۔ واقعہ کی اطلاع کے بعد اہل خانہ بیہوشی کی حالت میں پڑے نوجوان کو علاج کیلئے ریاست کی سرحد سے متصل اتر پردیش کے کشی نگر ضلع اسپتال لے گئے ۔ علاج کے بعد ہوش میں آنے کے بعد نوجوان نے واقعے کی جانکاری دی اور واقعہ میں شامل لوگوں کے ناموں کا خلاصہ کیا۔
ذرائع نے بتایاکہ اسپتال سے نوجوان کو گھر لانے کے بعد جمعرات کو علی الصبح اس کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی اور اس کی موت ہوگئی ۔ لاش پوسٹ مارٹم کیلئے بگہا سب ڈویژنل اسپتال بھیج دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں اہل خانہ نے نامزد ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی موت کی وجوہات کا پتہ چل سکے گا۔