سیوان: بھارت کے پہلے صدر جمہوریہ ڈاکٹر راجندر پرساد کی آج 137ویں یوم پیدائش 137th Birth Anniversary of Dr Rajendra Prasad ملک میں منائی جا رہی ہے۔ اسی ضمن میں ملک بھر کے شہروں اور دیہاتوں میں ڈاکٹر راجندر پرساد کی تصویر پر گلپوشی کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔ بھارت کے پہلے صدر جمہوریہ ڈاکٹر راجندر پرساد First President of India Dr Rajendra Prasad ملک کے واحد رہنما تھے جو دو بار صدر منتخب ہوئے۔
راجندر بابو بچپن میں کافی ذہین تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم چھپرہ کے ضلع اسکول میں ہوئی تھی۔ صرف 18 سال کی عمر میں انہوں نے کولکاتا یونیورسٹی Dr Rajendra Prasad in Kolkata University کے داخلہ امتحان میں اول مقام حاصل کیا اور کولکتہ کے مشہور پریزیڈنسی کالج میں داخلہ لیا اور قانون کے شعبے میں ڈاکٹریٹ حاصل کی۔ اس کے بعد وہ سینئر وکیل کی حیثیت سے پریکٹس کرتے رہے۔
وہ تحریک آزادی کے نمایاں رہنماؤں میں تھے۔ انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس Indian National Congress کے صدر کے طور پر بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے بھارتی آئین بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا۔ جس کے نتیجے میں 26 جنوری 1950ء کو بھارت ایک جمہوریہ ملک کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ صدر ہونے کے علاوہ انہوں نے بھارت میں مرکزی وزیر کے طور پر بھی کچھ عرصہ کے لیے کام کیا تھا۔
پورے ملک میں انتہائی مقبول ہونے کی وجہ سے انہیں راجندر بابو کہہ کر پکارا جاتا تھا۔ وہ بہار کے اہم سیاسی رہنما تھے۔ 1931ء میں برطانوی حکومت نے انہیں نمک مارچ کے لیے جیل میں ڈال دیا تھا۔ 1942ء میں بھارت چھوڑو تحریک کے لیے بھی جیل گئے۔
مزید پڑھیں:
ملک کی آزادی کے بعد پہلے صدر جمہوریہ بنے۔ سال 1957 میں وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے۔ راجندر پرساد واحد رہنما تھے جو دو بار صدر منتخب ہوئے۔ انہوں نے 12 سال تک عہدے پر رہنے کے بعد 1962 میں صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔
راجندر پرساد کو حکومت نے اعلی ترین شہری ایوارڈ بھارت رتن Bharat Ratn سے نوازا تھا۔ 78 سال کی عمر میں 23 فروری 1963 کو راجندر پرساد کا انتقال ہو گیا۔