گذشتہ روز بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) کے ساتھ اتحاد کا اعلان کرتے ہوئے بہار اسمبلی انتخابات میں تمام سیٹوں پر امیدوار اتارنے کی بات کہی تھیں۔
دوسر طرف جن ادھکار پارٹی (JAP) کے صدر اور سابق ایم پی راجیش رنجن عرف پپو یادو لگاتار اس کوشش میں ہیں کہ بہار میں تیسرے محاذ طور پر ایک اتحاد قائم ہو اسی وجہ سے پپو یادو نے چندر شیکھر آزاد کی ( ASP) آزاد سماج پارٹی۔ ایم کے فیضی کی (SDPI) ایس ڈی پی آئی اور وی ایل متنگ کی بہوجن مکتی پارٹی کے ساتھ ایک نیا اتحاد کی خبریں سامنے آرہی ہے۔ لیکن اس اتحاد میں اب مجلس اتحاد المسلمیں بھی شامل ہو سکتی ہے۔
اس سلسلے میں مجلس کے اکلوتے رکن اسمبلی قمر الہدی کا کہنا ہے کہ' مجلس اور پپویادو کے درمیان بات چیت جاری ہے ایک سے دو دن میں سب کچھ صاف ہوجائے گا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ' ہم پپو یادو کی جن ادھکار پارٹی سمیت بہت سی پارٹیوں سے بات کر رہے ہیں۔ ہم بہار میں تیسرا محاذ بنا کر الیکشن لڑیں گے۔ بہار میں اگلی حکومت تیسرے محاذ کی سیکولر حکومت ہوگی۔ نیز ایم ایل اے نے سیمانچل کے چار اضلاع سے تقریباً بیس سیٹیں جیتنے کا دعویٰ بھی کیا۔
بہار میں ایک مضبوط تیسرے محاذ کی تصویر کچھ ہی دنوں میں واضح ہوجائے گی۔ بہار کے کشن گنج اسمبلی سے ایم ایل اے قمر الہدیٰ نے یہ اطلاع دی۔
انہوں نے بہار کے سیمانچل کے ان چار اضلاع سے تقریباً بیس 20 سیٹوں پر جیت کا دعوی بھی کیا ہے، جس میں کشن گنج، پورنیہ، ارریہ اور کٹیہار شامل ہیں۔