ریاست بہار کے کشن گنج ضلع اور آس پاس کے اضلاع میں آج صبح سے مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ تو پچھلے تین دنوں سے رک رک کر ہورہی اس بارش سے کسانوں کو خاصہ نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ مسلم اکثریتی اس ضلع میں تقریباً 70 سے 75 فیصدی لوگ کھیتی باڑی پر منحصر ہیں۔ اس وقت مکے کی فصل شباب پر ہے اور پٹسن یعنی جوٹ کے بیج بوئے جا چکے ہیں۔
کسان کہتے ہیں کہ دونوں ہی فصل کے لئے بن موسم یہ بارش نقصاندہ ہے۔ وہ آگے کہتے ہیں کہ جس طرح پچھلے تین چار دنوں سے بارش کے ساتھ تیز ہوا چل رہی ہے اس سے آم اور لیچی کی فصل برباد ہو سکتی ہے۔
بتا دیں کہ مظفرپور کی طرح کشن گنج ضلع میں بھی کسان لیچی اور آم کی کھیتی بڑے پیمانے پر کرتے ہیں۔ اس ضلع میں دھان کی فصل کے بعد مکا اور جوٹ یعنی پٹسن کی کھیتی خاص طور پر کی جاتی ہے۔ انہیں فصلوں پر یہ سال بھر منحصر رہتے ہیں لیکن جس طرح تیز ہوا کے ساتھ بارش ہورہی ہے اس سے کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
پہلے سے لاک ڈاؤن اور کورونا کی مار جھیل رہی ضلع کی عوام کے لئے بن موسم یہ بارش مصیبت کا سبب بن گئی ہے۔
کورونا کی بات کی جائے تو بہار میں کورونا کے 17 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس طرح صوبہ میں کورونا مریضوں کی کل تعداد 113 ہو گئ ہیں۔ کشن گنج میں اب تک 127 لوگوں کی جانچ کی گئی لیکن ایک بھی کورونا مریض نہیں ملے ہیں۔ لاک ڈاؤن کو لیکر ضلع میں کافی سختی برتی جا رہی ہے۔