بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے آج بھبھوا میں منعقد تشہیری مہم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نتیش کمار پر خوب طنز کرتے ہوئے نظر آئے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ' بہار میں 15 برسوں کے دوران ترقیاتی کام نہیں ہوئے اور جرائم میں مسلسل اضافہ ہوا۔ چچا نتیش کمار کورونا کے دوران گھر سے باہر نہیں نکلے اور آج ہوائی جہاز کے ذریعہ گھوم رہے ہیں۔'
مزید پڑھیں: مرکز میں ساتھ ساتھ اور ریاست میں علیحدگی، یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے؟
انہوں نتیش کمار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ' وزیر اعلی کہتے ہیں کہ بہار ایک 'لینڈ لاک' ریاست ہے اس لیے یہاں انڈسٹری نہیں لایا جاسکا۔ حالانکہ نتیش کمار کے اس بیان پر ایل جے پی کے سربراہ چراغ پاسوان نے بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہے' بھارت میں متعدد ایسی ریاستیں ہیں جو 'لینڈ لاک' ہے لیکن وہاں انڈسٹری ہے، آپ ہریانہ کو دیکھلیں'۔
اس موقعے پر تیجسوی نے نتیش کمار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ' نتیش جی آپ تھک چکے ہیں آپ سے بہار سنبھل نے والا نہیں ہے۔ انہوں نے بے روزگاری کے مسائل پر بھی وزیر اعلی پر خوب طنز کرتے ہوئے دکھائی دیے اور کہا کہ بہار بے روزگاری کا مرکز بن چکا ہے، یہاں بے روزگاری 46.6 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا ریاستی حکومت نوجوانوں کو روزگار، کسانوں کو تحفظ فراہم کرنے میں فیل ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ' اگر وہ اقتدار میں آئے تو پہلی کابینہ کی میٹنگ میں 10 لاکھ نوکریوں پر مہر لگائیں گے'۔
تیجسوی نے کہا کہ 15 برسوں اگر نتیش چاہتے تو بہار میں کئی فیکٹریاں لگ سکتی تھی۔ لوگوں کو روزگار مل سکتا تھا۔ مزدوروں کو کورونا دور میں کوسوں پیدل سفر نہیں کرنا پڑتا، ٹرینوں کا دوگنا کرایا دیکر واپس جانے کو مجبور نہیں ہوتے۔
تیجشوی نے اپنے والد لالو پرساد کے دور میں بہار میں ہونے والی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آر جے ڈی حکومت کے تحت بہار میں کئی ریلوے کارخانے کھولے گئے تھے۔ ریلوے نے بھی کروڑوں روپے کمائے۔ انہوں نے بھبھوا سے بھرت بند، چین پور سے پرکاش سنگھ، موہنیاں سے سنگیتا دیوی اور رام گڑھ سے سدھاکر سنگھ کے حق میں ووٹ مانگے۔
واضح رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات 2020 کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے۔ تین مرحلے میں انتخابات ہونے ہیں، پہلے مرحلے میں 71 سیٹوں پر 28 اکتوبر کو ووٹنگ ہونی ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 91 سیٹوں کے لیے 3 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے اور تیسرے مرحلے میں 78 سیٹوں کے لیے 7 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ جبکہ 10 نومبر کو نتائج کا اعلان ہونا ہے۔