ETV Bharat / city

خصوصی رپورٹ: یتیم و نادار بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

آج کی اس برق رفتار زندگی میں ایک طرف تو ہم ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑے ہونے کی راہ پر ہیں، جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہو کر ہم تاریخ رقم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو وہیں اسی ملک میں آج بھی کئی ایسے علاقے ہیں جہاں لوگ بنیادی سہولیات کے سبب بنیادی تعلیم تک سے محروم ہیں۔

special-report-muhammad-omar-helping-orphan-girls-in-araria-bihar
خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر
author img

By

Published : Feb 8, 2021, 2:17 PM IST

مرکزی حکومت نے ہر شہری کو خود کفیل بننے کا کہہ تو دیا ہے مگر اس میں حکومت کی کتنی حصہ داری ہے یہ کہنا مشکل ہے۔ مگر آج کے وقت میں کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو دوسروں کو خود کفیل بنانے کی جدوجہد کر رہے ہیں تاکہ کسی کے سہارے زندگی نہ گزاری جائے۔

خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

بہار میں ضلع ارریہ کے رہائشی محمد عمر حسن نے اپنی زندگی یتیم بچیوں کی تعلیم اور انہیں خود کفیل بنانے کے لئے وقف کر دی ہے۔

ارریہ کے فاربس گنج سب ڈویژن کے رام پور فقیرنا ٹولہ واقع 'جامعہ خیر النساء یتیم خانہ' نام سے ایک ادارہ قائم ہے جس کا واحد مقصد یتیم بچیوں کو مفت تعلیم و تربیت کے ساتھ سلائی کڑھائی سکھا کر انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔

محمد عمر کی یہ محنت اور لگن گزشتہ پانچ برسوں سے جاری ہے۔ محمد عمر گاؤں گاؤں گھوم کر ایسی بے سہارا بچیاں تلاش کرتے ہیں جو والدین کے سایے سے محروم ہیں، وہ یتیم بچیوں کو اپنے ساتھ لے آتے ہیں اور انہیں تعلیم کے ساتھ ہنرمند بھی بناتے ہیں۔ اس کام میں ان کی اہلیہ کا بھی انہیں تعاون حاصل ہے، دونوں مل کر اس کام کو بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں۔ اب تک یہاں سے درجنوں طالبات تعلیم حاصل کر کے مختلف شعبوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

special-report-muhammad-omar-helping-orphan-girls-in-araria-bihar
خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

ادارہ کے فلاحی کاموں کی شہرت سن کر لکھنؤ کی رضیہ فاؤنڈیشن نے یہاں زیرتعلیم بچیوں کی سلائی کڑھائی کا انتظام کیا اور دس سلائی مشینیں محمد عمر کے حوالے کر دیں۔ آج اس علاقے سے بڑی تعداد میں یتیم بچیاں سلائی کڑھائی کا فن سیکھ کر خود کفیل بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔

سلائی سیکھ رہی طالبہ شگوفہ کہتی ہیں کہ آج کے دور میں لڑکیوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا بہت ضروری ہے، ہم کسی کے محتاج نہیں ہونا چاہتے، اگر ہمارے ہاتھوں میں ہنر ہوگا تو دو پیسے کما سکتے ہیں۔

special-report-muhammad-omar-helping-orphan-girls-in-araria-bihar
خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

بچیوں کو یہاں تین ماہ کا ایک خاص کورس کرایا جاتا ہے جس میں انہیں خواتین کے ملبوسات کی سلائی سکھائی جاتی ہے۔ اس کے لئے الگ سے باضابطہ ٹرینر بھی مقرر ہیں۔

محمد عمر کی یہ کوشش قابل تعریف ہے اور دوسروں کے لیے ایک سبق بھی۔ جنہوں نے حکومت سے تعاون کے بغیر بھی یتیم بچیوں کی تعلیم و تربیت کا اس طرح سے انتظام کیا ہے۔

special-report-muhammad-omar-helping-orphan-girls-in-araria-bihar
خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

معاشرے میں یتیم بچیوں کی تعلیم و تربیت کے لئے اس طرح کی کوششیں شروع ہوں تو یہ ایک اچھی پہل ہوگی، اگر دل میں نیک جذبہ ہو تو کوئی مشکل آڑے نہیں آتی اور محمد عمر نے اپنے حوصلے اور لگن سے اسے کر دکھایا ہے۔

مرکزی حکومت نے ہر شہری کو خود کفیل بننے کا کہہ تو دیا ہے مگر اس میں حکومت کی کتنی حصہ داری ہے یہ کہنا مشکل ہے۔ مگر آج کے وقت میں کچھ افراد ایسے بھی ہیں جو دوسروں کو خود کفیل بنانے کی جدوجہد کر رہے ہیں تاکہ کسی کے سہارے زندگی نہ گزاری جائے۔

خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

بہار میں ضلع ارریہ کے رہائشی محمد عمر حسن نے اپنی زندگی یتیم بچیوں کی تعلیم اور انہیں خود کفیل بنانے کے لئے وقف کر دی ہے۔

ارریہ کے فاربس گنج سب ڈویژن کے رام پور فقیرنا ٹولہ واقع 'جامعہ خیر النساء یتیم خانہ' نام سے ایک ادارہ قائم ہے جس کا واحد مقصد یتیم بچیوں کو مفت تعلیم و تربیت کے ساتھ سلائی کڑھائی سکھا کر انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔

محمد عمر کی یہ محنت اور لگن گزشتہ پانچ برسوں سے جاری ہے۔ محمد عمر گاؤں گاؤں گھوم کر ایسی بے سہارا بچیاں تلاش کرتے ہیں جو والدین کے سایے سے محروم ہیں، وہ یتیم بچیوں کو اپنے ساتھ لے آتے ہیں اور انہیں تعلیم کے ساتھ ہنرمند بھی بناتے ہیں۔ اس کام میں ان کی اہلیہ کا بھی انہیں تعاون حاصل ہے، دونوں مل کر اس کام کو بحسن و خوبی انجام دے رہے ہیں۔ اب تک یہاں سے درجنوں طالبات تعلیم حاصل کر کے مختلف شعبوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

special-report-muhammad-omar-helping-orphan-girls-in-araria-bihar
خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

ادارہ کے فلاحی کاموں کی شہرت سن کر لکھنؤ کی رضیہ فاؤنڈیشن نے یہاں زیرتعلیم بچیوں کی سلائی کڑھائی کا انتظام کیا اور دس سلائی مشینیں محمد عمر کے حوالے کر دیں۔ آج اس علاقے سے بڑی تعداد میں یتیم بچیاں سلائی کڑھائی کا فن سیکھ کر خود کفیل بننے کی راہ پر گامزن ہیں۔

سلائی سیکھ رہی طالبہ شگوفہ کہتی ہیں کہ آج کے دور میں لڑکیوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا بہت ضروری ہے، ہم کسی کے محتاج نہیں ہونا چاہتے، اگر ہمارے ہاتھوں میں ہنر ہوگا تو دو پیسے کما سکتے ہیں۔

special-report-muhammad-omar-helping-orphan-girls-in-araria-bihar
خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

بچیوں کو یہاں تین ماہ کا ایک خاص کورس کرایا جاتا ہے جس میں انہیں خواتین کے ملبوسات کی سلائی سکھائی جاتی ہے۔ اس کے لئے الگ سے باضابطہ ٹرینر بھی مقرر ہیں۔

محمد عمر کی یہ کوشش قابل تعریف ہے اور دوسروں کے لیے ایک سبق بھی۔ جنہوں نے حکومت سے تعاون کے بغیر بھی یتیم بچیوں کی تعلیم و تربیت کا اس طرح سے انتظام کیا ہے۔

special-report-muhammad-omar-helping-orphan-girls-in-araria-bihar
خصوصی رپورٹ: یتیم بچیوں کی کفالت کرنے والے محمد عمر

معاشرے میں یتیم بچیوں کی تعلیم و تربیت کے لئے اس طرح کی کوششیں شروع ہوں تو یہ ایک اچھی پہل ہوگی، اگر دل میں نیک جذبہ ہو تو کوئی مشکل آڑے نہیں آتی اور محمد عمر نے اپنے حوصلے اور لگن سے اسے کر دکھایا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.