ETV Bharat / city

کیمور: شہید عبدالحمید اور عبدالقیوم انصاری کی یوم پیدائش ایک ساتھ منائی گئی

بہار کے کیمور ضلع صدر میں تنظیم اتحادِ ملت کے زیر اہتمام شہید ویر عبدالحمید اور مرحوم عبدالقیوم انصاری کی یوم پیدائش منائی گئی۔ اس موقع پر مسلم مسافر خانہ میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں مسلم معاشرے سے وابستہ افراد کو مدعو کیا گیا۔ اس موقع پر پروگرام کی شروعات قرآنی آیات اور بارگاہِ الہٰی کی شان میں حمد و ثنا سے شروع کی گئی۔

Shaheed Abdul Hameed and Abdul Qayyum Ansari's birthday was celebrated together
کیمور: شہید عبدالحمید اور عبدالقیوم انصاری کی یوم پیدائش ایک ساتھ منائی گئی
author img

By

Published : Jul 5, 2021, 11:50 AM IST

مقررین نے شہید ویر عبدالحمید اور مرحوم عبدالقیوم انصاری کی یوم پیدائش کے موقع پر حضور محمد صل اللہ علیہ وسلم کے اعزاز میں نعت بھی پیش کی۔ اس کے بعد مقررین نے بہادر شہید عبد الحمید اور مرحوم قیوم انصاری کی سوانح حیات پر روشنی ڈالتے ہوئے آج کی نوجوان نسل سے اپیل کی کہ وہ دونوں کے نظریات کو اپنائیں۔

ویڈیو
مقررین نے کہا کہ مرحوم قیوم انصاری بہت چھوٹی عمر میں ہی بھارت کی آزادی کی جدوجہد میں شامل ہوئے تھے اور اسی کے نتیجے میں انہوں نے اپنے آبائی شہر میں سرکاری اسکول چھوڑ دیا۔ انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس کے مطالبے کے جواب میں سرکاری اسکولوں کا بائیکاٹ کرنے والے طلبا کے لئے ایک قومی اسکول کی بنیاد رکھی۔ اس کے لئے انہیں 16 سال کی کم عمری میں ہی گرفتار کیا گیا اور جیل میں قید کردیا گیا۔

عبد القیوم انصاری ایک کامیاب صحافی، مصنف اور شاعر بھی تھے۔ وہ آزادی سے پہلے کے دنوں میں اردو ہفتہ وار "الاصلاح" (اصلاح) کے ایڈیٹر اور اردو ماہنامہ "مساوات" (مساوات) کے ایڈیٹر بھی تھے۔

مقررین نے شہید عبدالحمید کی سوانح عمری پر بھی روشنی ڈالی جس میں انہوں نے کہا کہ شہید عبدالحمید یکم جولائی 1933 کو اترپردیش کے ضلع غازی پور کے ایک معمولی کنبے میں پیدا ہوئے۔ ویر عبدالحمید کی بہادری کی داستان کو الفاظ میں نہیں بیاں کیا جاسکتا ہے کیونکہ 1965 کی پاکستان بھارت جنگ کے دوران عبدالحمید نے نہ صرف پاکستانی دشمنوں کے دانت کھٹے کیے بلکہ پاکستان کے سات ٹینک بھی اڑا دیئے۔ اس دوران وہ دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:کیمور: اسلحہ و غیرقانونی شراب کے ساتھ دو دو اسمگلرز گرفتار

انہوں نے جنگ میں شامل ہونے سے قبل اپنی اہلیہ سے صرف اتنا کہا تھا کہ "بچوں کا خیال رکھنا، اگر اللہ چاہے تو ہم جلد ملیں گے۔"

شہید ویر عبدالحمید کے والد کا شمار ان کے علاقے کے پہلوانوں میں ہوتا تھا، لیکن غربت کی وجہ سے وہ معاش کے لئے سلائی کا کام کرتے تھے۔ پہلوان محمد عثمان خلیفہ اپنے بڑے بیٹے ویر عبد الحمید کو پانچویں جماعت تک تعلیم دلا سکے تھے۔ عبدالحمید نے 27 دسمبر 1954 کو ہندوستانی فوج میں بطور سپاہی ملک کی خدمت کا آغاز کیا۔ دوسری طرف موجود لوگوں نے معاشرے کے نوجوانوں سے عبدالقیوم اور عبدالحمید کے نظریات پر چلنے کی اپیل کی۔

مقررین نے شہید ویر عبدالحمید اور مرحوم عبدالقیوم انصاری کی یوم پیدائش کے موقع پر حضور محمد صل اللہ علیہ وسلم کے اعزاز میں نعت بھی پیش کی۔ اس کے بعد مقررین نے بہادر شہید عبد الحمید اور مرحوم قیوم انصاری کی سوانح حیات پر روشنی ڈالتے ہوئے آج کی نوجوان نسل سے اپیل کی کہ وہ دونوں کے نظریات کو اپنائیں۔

ویڈیو
مقررین نے کہا کہ مرحوم قیوم انصاری بہت چھوٹی عمر میں ہی بھارت کی آزادی کی جدوجہد میں شامل ہوئے تھے اور اسی کے نتیجے میں انہوں نے اپنے آبائی شہر میں سرکاری اسکول چھوڑ دیا۔ انہوں نے انڈین نیشنل کانگریس کے مطالبے کے جواب میں سرکاری اسکولوں کا بائیکاٹ کرنے والے طلبا کے لئے ایک قومی اسکول کی بنیاد رکھی۔ اس کے لئے انہیں 16 سال کی کم عمری میں ہی گرفتار کیا گیا اور جیل میں قید کردیا گیا۔

عبد القیوم انصاری ایک کامیاب صحافی، مصنف اور شاعر بھی تھے۔ وہ آزادی سے پہلے کے دنوں میں اردو ہفتہ وار "الاصلاح" (اصلاح) کے ایڈیٹر اور اردو ماہنامہ "مساوات" (مساوات) کے ایڈیٹر بھی تھے۔

مقررین نے شہید عبدالحمید کی سوانح عمری پر بھی روشنی ڈالی جس میں انہوں نے کہا کہ شہید عبدالحمید یکم جولائی 1933 کو اترپردیش کے ضلع غازی پور کے ایک معمولی کنبے میں پیدا ہوئے۔ ویر عبدالحمید کی بہادری کی داستان کو الفاظ میں نہیں بیاں کیا جاسکتا ہے کیونکہ 1965 کی پاکستان بھارت جنگ کے دوران عبدالحمید نے نہ صرف پاکستانی دشمنوں کے دانت کھٹے کیے بلکہ پاکستان کے سات ٹینک بھی اڑا دیئے۔ اس دوران وہ دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:کیمور: اسلحہ و غیرقانونی شراب کے ساتھ دو دو اسمگلرز گرفتار

انہوں نے جنگ میں شامل ہونے سے قبل اپنی اہلیہ سے صرف اتنا کہا تھا کہ "بچوں کا خیال رکھنا، اگر اللہ چاہے تو ہم جلد ملیں گے۔"

شہید ویر عبدالحمید کے والد کا شمار ان کے علاقے کے پہلوانوں میں ہوتا تھا، لیکن غربت کی وجہ سے وہ معاش کے لئے سلائی کا کام کرتے تھے۔ پہلوان محمد عثمان خلیفہ اپنے بڑے بیٹے ویر عبد الحمید کو پانچویں جماعت تک تعلیم دلا سکے تھے۔ عبدالحمید نے 27 دسمبر 1954 کو ہندوستانی فوج میں بطور سپاہی ملک کی خدمت کا آغاز کیا۔ دوسری طرف موجود لوگوں نے معاشرے کے نوجوانوں سے عبدالقیوم اور عبدالحمید کے نظریات پر چلنے کی اپیل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.