مقررین نے شہید ویر عبدالحمید اور مرحوم عبدالقیوم انصاری کی یوم پیدائش کے موقع پر حضور محمد صل اللہ علیہ وسلم کے اعزاز میں نعت بھی پیش کی۔ اس کے بعد مقررین نے بہادر شہید عبد الحمید اور مرحوم قیوم انصاری کی سوانح حیات پر روشنی ڈالتے ہوئے آج کی نوجوان نسل سے اپیل کی کہ وہ دونوں کے نظریات کو اپنائیں۔
عبد القیوم انصاری ایک کامیاب صحافی، مصنف اور شاعر بھی تھے۔ وہ آزادی سے پہلے کے دنوں میں اردو ہفتہ وار "الاصلاح" (اصلاح) کے ایڈیٹر اور اردو ماہنامہ "مساوات" (مساوات) کے ایڈیٹر بھی تھے۔
مقررین نے شہید عبدالحمید کی سوانح عمری پر بھی روشنی ڈالی جس میں انہوں نے کہا کہ شہید عبدالحمید یکم جولائی 1933 کو اترپردیش کے ضلع غازی پور کے ایک معمولی کنبے میں پیدا ہوئے۔ ویر عبدالحمید کی بہادری کی داستان کو الفاظ میں نہیں بیاں کیا جاسکتا ہے کیونکہ 1965 کی پاکستان بھارت جنگ کے دوران عبدالحمید نے نہ صرف پاکستانی دشمنوں کے دانت کھٹے کیے بلکہ پاکستان کے سات ٹینک بھی اڑا دیئے۔ اس دوران وہ دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:کیمور: اسلحہ و غیرقانونی شراب کے ساتھ دو دو اسمگلرز گرفتار
انہوں نے جنگ میں شامل ہونے سے قبل اپنی اہلیہ سے صرف اتنا کہا تھا کہ "بچوں کا خیال رکھنا، اگر اللہ چاہے تو ہم جلد ملیں گے۔"
شہید ویر عبدالحمید کے والد کا شمار ان کے علاقے کے پہلوانوں میں ہوتا تھا، لیکن غربت کی وجہ سے وہ معاش کے لئے سلائی کا کام کرتے تھے۔ پہلوان محمد عثمان خلیفہ اپنے بڑے بیٹے ویر عبد الحمید کو پانچویں جماعت تک تعلیم دلا سکے تھے۔ عبدالحمید نے 27 دسمبر 1954 کو ہندوستانی فوج میں بطور سپاہی ملک کی خدمت کا آغاز کیا۔ دوسری طرف موجود لوگوں نے معاشرے کے نوجوانوں سے عبدالقیوم اور عبدالحمید کے نظریات پر چلنے کی اپیل کی۔