ETV Bharat / city

'پوری دنیا پانی کے بحران سے گزر رہی ہے'

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں مگسیسی ایوارڈ یافتہ واٹر مین راجندر سنگھ نے پانی کی اہمیت اور بحران پر کہا کہ پوری دنیا پانی کے سنگین بحران سے گزر رہی ہے'۔

exclusive interview with water man rajendra singh
فائل فوٹو
author img

By

Published : Mar 12, 2020, 11:48 PM IST

انہوں نے کہا کہ' گنگا ندی میں اس وقت صرف شہروں کا گندا پانی ہے۔ اگر بانی کے تحفظ پر توجہ نہیں دی گئی تو آنے والے وقت میں سنگین بحران سے دوچار ہونا پڑے گا'۔

متعلقہ ویڈیو

انہوں نے مزید کہا کہ' آنے والے وقت میں عالمی پیمانے پر پانی کے لیے تنازعہ شروع ہوگا۔ کئی افریقی ممالک پانی کے بحران کی سبب غیر آباد ہوچکے ہیں'۔ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں، پانی زندگی ہے، پانی کے بغیر زندگی کا تصور ناممکن ہے'۔

انہوں نے کہاکہ' اس وقت گنگا ندی میں ہریدوار کے بعد پانی نہیں آتا ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں شہروں کا گندہ پانی گنگا میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں پانی کے لیے بہت بڑا تنازعہ کھڑا ہو رہا ہے۔ بھارت میں بھی پانی کے لیے کئی ریاستوں میں تنازعہ ہے'۔

انہوں نے کہا کہ' میں نے دیکھا ہے کہ مرکزی ایشیا اور افریقی ممالک پانی کے بغیر غیر آباد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ پانچ برسوں سے اس پر ریسرچ کر رہا ہوں آخر یہ کیوں برباد ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ راجندر سنگھ نے کہا کہ جن ملکوں نے اپنے زیر زمین پانی کے ذخائر کو محفوظ نہیں کیا وہ لاچار بے بس بیمار ہوکر بے پانی ہوگئے'۔

انہوں نے کہا کہ جب گاؤں میں پانی نہیں ہوتا تو لوگ گاؤں چھوڑ کر شہروں کی طرف نقل مکانی کرتے ہیں۔ حکومتی شہری لوگوں کو ہی پانی پلاتی ہیں گاؤں والوں کی پرواہ نہیں کرتی ہے'۔

راجندر سنگھ نے کہا کہ' ابھی تو بھارت میں یہ نقل مکانی گاؤں سے شہروں کی طرف ہے لیکن آنے والے وقت میں بھارت میں بھی نقل مکانی افریقی ممالک کی طرح ہو سکتی ہے جیسا مرکزی ایشیا کے ممالک میں ہو رہا ہے۔ اگر حکومت اس کی طرف توجہ نہیں دیا تو یہ سنگین صورت اختیار کرلے گا۔ اس لیے وقت رہتے اپنی ندیوں کو ٹھیک کرنا چاہیے۔ بارش کے پانی کو عوامی طور پر محفوظ کرنے کا بہتر نظم کرنا چاہیے۔ اگر ہم اس کا انتظام نہیں کریں گے تو گنگا میں صاف پانی کبھی نہیں آئے گا'۔

انہوں نے کہا کہ' گنگا ندی میں پانی ہزاروں چھوٹی بڑی ندیوں سے آتا ہے اور جب تک ہم پانی کو محفوظ کر اس تک پانی نہیں پہنچائیں گے صاف پانی کا نظم نہیں ہوسکتا۔ اگر ہم گنگا کو صاف ستھرا اور روانی دینا چاہتے ہیں تو ہمیں اس طرف توجہ دینی ہوگی۔ ابھی گنگا کے لیے کئی بڑے خطرے ہیں۔ ان میں سے ایک گنگا سے متصل پر بیشتر علاقوں کی زمین پر غاصبانہ قبضہ ہے، دوسرے گنگا کے پانی میں آلودگی ہے۔ تمام چھوٹی بڑی گندی ندیاں شہروں کے گندے پانی نالے کی شکل میں گنگا میں آتے ہیں تیسرا گنگا کے پانی کا بیجا استعمال ہو رہا ہے۔ یہ گنگا کے لیے تین بڑے خطرے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ' ہماری حکومت نے گنگا ندی کی صفائی کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں۔ لیکن اس کی روانی کے لیے اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی دو تہائی چھوٹی ندیاں سوکھ چکی ہیں بڑی ندّیاں گندے نالوں میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ ندیوں کے سوکھنے اور مرنے کے فکری ہماری حکومت کو نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ' گنگا ندی میں اس وقت صرف شہروں کا گندا پانی ہے۔ اگر بانی کے تحفظ پر توجہ نہیں دی گئی تو آنے والے وقت میں سنگین بحران سے دوچار ہونا پڑے گا'۔

متعلقہ ویڈیو

انہوں نے مزید کہا کہ' آنے والے وقت میں عالمی پیمانے پر پانی کے لیے تنازعہ شروع ہوگا۔ کئی افریقی ممالک پانی کے بحران کی سبب غیر آباد ہوچکے ہیں'۔ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں، پانی زندگی ہے، پانی کے بغیر زندگی کا تصور ناممکن ہے'۔

انہوں نے کہاکہ' اس وقت گنگا ندی میں ہریدوار کے بعد پانی نہیں آتا ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں شہروں کا گندہ پانی گنگا میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں پانی کے لیے بہت بڑا تنازعہ کھڑا ہو رہا ہے۔ بھارت میں بھی پانی کے لیے کئی ریاستوں میں تنازعہ ہے'۔

انہوں نے کہا کہ' میں نے دیکھا ہے کہ مرکزی ایشیا اور افریقی ممالک پانی کے بغیر غیر آباد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ پانچ برسوں سے اس پر ریسرچ کر رہا ہوں آخر یہ کیوں برباد ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ راجندر سنگھ نے کہا کہ جن ملکوں نے اپنے زیر زمین پانی کے ذخائر کو محفوظ نہیں کیا وہ لاچار بے بس بیمار ہوکر بے پانی ہوگئے'۔

انہوں نے کہا کہ جب گاؤں میں پانی نہیں ہوتا تو لوگ گاؤں چھوڑ کر شہروں کی طرف نقل مکانی کرتے ہیں۔ حکومتی شہری لوگوں کو ہی پانی پلاتی ہیں گاؤں والوں کی پرواہ نہیں کرتی ہے'۔

راجندر سنگھ نے کہا کہ' ابھی تو بھارت میں یہ نقل مکانی گاؤں سے شہروں کی طرف ہے لیکن آنے والے وقت میں بھارت میں بھی نقل مکانی افریقی ممالک کی طرح ہو سکتی ہے جیسا مرکزی ایشیا کے ممالک میں ہو رہا ہے۔ اگر حکومت اس کی طرف توجہ نہیں دیا تو یہ سنگین صورت اختیار کرلے گا۔ اس لیے وقت رہتے اپنی ندیوں کو ٹھیک کرنا چاہیے۔ بارش کے پانی کو عوامی طور پر محفوظ کرنے کا بہتر نظم کرنا چاہیے۔ اگر ہم اس کا انتظام نہیں کریں گے تو گنگا میں صاف پانی کبھی نہیں آئے گا'۔

انہوں نے کہا کہ' گنگا ندی میں پانی ہزاروں چھوٹی بڑی ندیوں سے آتا ہے اور جب تک ہم پانی کو محفوظ کر اس تک پانی نہیں پہنچائیں گے صاف پانی کا نظم نہیں ہوسکتا۔ اگر ہم گنگا کو صاف ستھرا اور روانی دینا چاہتے ہیں تو ہمیں اس طرف توجہ دینی ہوگی۔ ابھی گنگا کے لیے کئی بڑے خطرے ہیں۔ ان میں سے ایک گنگا سے متصل پر بیشتر علاقوں کی زمین پر غاصبانہ قبضہ ہے، دوسرے گنگا کے پانی میں آلودگی ہے۔ تمام چھوٹی بڑی گندی ندیاں شہروں کے گندے پانی نالے کی شکل میں گنگا میں آتے ہیں تیسرا گنگا کے پانی کا بیجا استعمال ہو رہا ہے۔ یہ گنگا کے لیے تین بڑے خطرے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ' ہماری حکومت نے گنگا ندی کی صفائی کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں۔ لیکن اس کی روانی کے لیے اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی دو تہائی چھوٹی ندیاں سوکھ چکی ہیں بڑی ندّیاں گندے نالوں میں تبدیل ہوگئی ہیں۔ ندیوں کے سوکھنے اور مرنے کے فکری ہماری حکومت کو نہیں ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.