راشٹریہ جنتا دل کے قومی صدر، بہار کے سابق وزیراعلیٰ اور سابق وزیر ریل لالو پرساد یادو کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کی خبر جیسے ہی عام ہوئی آر جے ڈی کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
لالو پرساد یادو چارہ گھوٹالہ معاملے میں سزا کاٹ رہے تھے اور جھارکھنڈ میں قید تھے، لالو یادو کو چائی باسا کے دو معاملے اور دیوگھر کے ایک معاملے میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے جبکہ دمکا کیس میں آج ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد لالو یادو کا جیل سے باہر آنے کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔
لالو یادو کے جیل سے باہر نکلنے کی خبر پر ارریہ کے سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم نے خوشی کا اظہار کیا ہے اور اسے بہار کی بلا تفریق تمام لوگوں کی دعا کا اثر بتایا ہے، سرفراز عالم نے کہا کہ لالو یادو وہ شیر ہیں جس نے کبھی بھی فرقہ پرست طاقتوں کے سامنے سر نہیں جھکایا، لالو جی صرف بہار ہی نہیں بلکہ قومی سطح پر ایک ایسے لیڈر کے طور پر جانے جاتے ہیں جس نے فرقہ پرست اور سیکولرزم کا چولا پہننے والے لوگوں کے دانت کھٹے کئے، بہار کا ہر سیکولر مزاج عوام لالو جی کے باہر نکلنے سے خوش ہے۔
ارریہ سے آر جے ڈی کی خاتون ونگ کی ضلع صدر لولی نواب نے کہا کہ لالو یادو کا باہر نکلنا غریبوں اور مظلوموں کی آواز کا باہر نکلنا ہے، لالو جی کے جانے کے بعد یہاں کا غریب سماج اس ہٹلر والی حکومت کے سامنے بے بس ہوگئی تھی مگر اب جبکہ لالو جی باہر آ رہے ہیں تو ان کے چہروں پر خوشی ہے۔
آر جے ڈی کے نوجوان لیڈر اویناش آنند نے کہا کہ لالو جی کے باہر نکلنے سے یقیناً یہاں کی سیاست میں بدلاؤ آئے گا، نتیش حکومت نے جتنے ظلم غریبوں، مجبوروں اور بے روزگاروں پر کیے ہیں لالو جی کے آنے سے اب ان کی آواز مضبوط بنے گی۔
مزید پڑھیں: لالو یادو کو چارہ گھوٹالہ کیس میں ضمانت، رہائی کی راہ ہموار