پٹنہ: ہندوستان اور ہندوستانی سماج کی تعمیر و ترقی میں بنیادی طور پر دینی و عصری دونوں تعلیمات کا بڑا حصہ ہے، جس حلقہ میں انگریزی زبان کو ایک نعمت سمجھ کر اپنایا گیا وہ نفع بخش بنا اور جس سماج میں انگریزی کلچر کو اپنایا گیا وہاں اخلاقی فساد عام ہوا، موجودہ حالات میں زمانے کے لوگوں کو دینی و عصری دونوں تعلیمات کی ضرورت ہے، ان تقاضوں کو اچھے ماحول میں اچھے انداز سے پورا کیا جائے تاکہ قوم کے بچے کی دینی اور عصری دونوں رہنمائی ہو سکے Religious and Modern Education for Muslim۔
مذکورہ باتیں فقیہ العصر و آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے شہر پٹنہ کے داروغہ رائے پتھ پر واقع ایک "شکچھا کیندر" کے سنگ بنیاد اور افتتاحی تعارفی پروگرام میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح اسکول اب وقت کی ضرورت ہے جہاں دینی علوم کے ساتھ عصری علوم کو نصاب کے مطابق پڑھایا جائے، تاکہ بچے بنیادی طور سے دونوں نصاب سے ہم آہنگ ہوں اور انہیں آگے دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے. مہمان خصوصی معروف سرجن ڈاکٹر احمد عبد الحئی نے کہا کہ میں مولانا خالد سیف اللہ رحمانی سے اپیل کرتا ہوں کہ آج ایک اہم کام کی شروعات ہوئی ہے اسے آپ اپنے سرپرستی میں فروغ دیں تاکہ یہ ادارہ ایک نظیر بن سکے۔
شعبہ عربی پٹنہ یونیورسٹی کے سابق صدر شعبہ پروفیسر سرور عالم ندوی نے کہا کہ ہماری چودہ سو سال کی ایک عظیم تاریخ رہی ہے، دنیا میں کون سا ایسا فن تھا جس میں ہم باکمال نہیں تھے، مگر ہم نے تعلیم سے دوری اختیار کر اپنے نشان کو مٹا دیا، آج ضرورت ہے ہم اپنی کھوئی ہوئی شناخت کو واپس قائم کریں۔
مزید پڑھیں:
مولانا عالم قاسمی نے کہا کہ بہار ایک ذرخیز زمین ہیں، یہاں سے اٹھی ہوئی ہر تحریک نمایاں طور پر کامیاب ہوئی ہے۔ جس تحریک کا آج آغاز ہو رہا ہے انشاءاللہ آنے والے دنوں میں ملکی سطح پر جانا جائے گا۔ نظامت کے فرائض کربیگہیا کے امام و خطیب مفتی معین قاسمی نے انجام دیں۔